عیدالاضحٰی روایتی جوش و خروش کے ساتھ منائی جارہی ہے

اپ ڈیٹ 06 اکتوبر 2014
لاہور کی بادشاہی مسجد پر نمازِ عید کی ادائیگی کے بعد لوگ ایک دوسرے سے عید مل رہے ہیں۔ —. فائل فوٹو پی پی آئی
لاہور کی بادشاہی مسجد پر نمازِ عید کی ادائیگی کے بعد لوگ ایک دوسرے سے عید مل رہے ہیں۔ —. فائل فوٹو پی پی آئی

اسلام آباد: ملک بھر میں عیدالاضحٰی آج مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منائی جارہی ہے۔ لاکھوں مسلمان حضرت ابراہیم ؑ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے قربانی کا فریضہ ادا کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نوازشریف نے عید کی نماز جاتی امراء میں ادا کی۔

دوسری جانب آرمی چیف جنرل راحیل شریف عید منانے کے لیے شمالی وزیرستان روانہ ہوگئے ہیں۔

وزیراعظم نے عیدالاضحٰی کے موقع پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ان کی حکومت ملک کی ترقی اور خوشحالی کے ایجنڈے پر کام کرتی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی مشکلات میں کمی کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے گی۔

اس موقع پر انہوں نے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی گھڑی میں سیلاب متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ قومی ترقی کے مشن کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں جمہوری قوتوں نے دانشمندی کا مظاہرہ کیا۔

پاک فوج کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری بہادر افواج نے دہشت گردی اور انتہاپسندی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

نواز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں بےگھر ہونے والے افراد کی قربانیوں سے واقف ہیں۔

صدر مملکت ممنون حسین نے عیدالاضحیٰ کےموقع پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ملکی مسائل کے حل کے لیے اخوت اور ہمدردی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی زندگی میں ایثاروقربانی کی عملی مثال قائم کرنی ہوگی۔

صدر نے کہا کہ سنت ابراہیمی ہمیں ایثاروقربانی کاسبق دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تعصبات سے بالاتر ہوکر ملک کی تعمیروترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔

ملک کے چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں میں نماز عید کے اجتماعات کے بعد لوگ جانوروں کی قربانی میں مصروف ہیں۔ کراچی میں عیدکے بڑے اجتماعات گرومندر، بولٹن مارکیٹ، شاہ خراسان، کھارادر، عیدگاہ اور دیگر مقامات پر ہوئے جس میں شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

پاک فضائیہ کی جانب سے جانوروں کی آلائشیں مخصوص مقامات پر پھینکنے یا پھر زمین میں دبانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں