آسیہ بی بی کی سزائے موت کے خلاف اپیل مسترد

اپ ڈیٹ 05 اکتوبر 2018
لاہور ہائی کورٹ۔ فائل فوٹو
لاہور ہائی کورٹ۔ فائل فوٹو

لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے توہین مذہب کی مرتکب آسیہ بی بی کی سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ان کی اپیل مسترد کر دی ہے۔

آسیہ بی بی کو نومبر 2010 میں سزائے موت سنائی گئی تھی جہاں ان پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک مسلمان خاتون سے بحث کے دوران نبی اکرم ﷺ کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے۔

آسیہ کے وکیل شاکر چوہدری نے اے ایف پی کو بتایا کہ لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے آسیہ بی بی کی اپیل مسترد کردی لیکن ہم سپریم کورٹ میں بھی اپیل فائل کریں گے۔

ستانوے فیصد مسلم آبادی کے حامل پاکستان میں توہین مذہب یا رسالت انتہائی حساس موضوع ہے اور اکثر پرتشدد واقعات کا سبب بنتا ہے۔

آسیہ بی بی کے خلاف مقدمے کو خامیوں سے بھرپور اور توہین رسالت کے قانون میں ترمیم کا مطالبہ کرنے والے گورنر پنجاب سلمان تاثیر اور اقلیتوں کے وزیر شہباز بھٹی کو 2011 میں قتل کردیا گیا تھا۔

آسیہ کے خلاف الزامات 2009 میں عائد کیے گئے تھے۔

وہ کھیتوں میں کام کر رہی تھیں جب انہیں پانی لانے کا کہا گیا تاہم مسلمان مزدور خواتین نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ غیر مسلم ہونے کی وجہ سے وہ پانی کے برتن کو نہیں چھو سکتیں۔

کچھ دن بعد ایک خاتون مقامی عالم دین پاس گئیں اور آسیہ پر توہین رسالت کے الزامات عائد کیے۔

جمعرات کو عدالت میں آسیہ پر ابتدائی الزامات سامنے لانے والے قاری سلیم سمیت ایک درجن سے زائد عالم دین موجود تھے۔

قاری سلیم نے کمرہ عدالت کے باہر اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کے فیصلے پر ہم اپنے مسلمان بھائیوں میں میٹھائی تقسیم کریں گے، یہ اسلام کی فتح ہے۔

اس موقع پر علما نے ایک دوسرے کو کبارکباد دیتے ہوئے نعرے بازی بھی کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (3) بند ہیں

Lyallpuri Oct 16, 2014 07:37pm
Shame on judiciary
Saim Oct 17, 2014 01:39am
shame on pakistani society and judiciary.
Shakra Afzal Oct 17, 2014 07:51pm
My beloved Prophet Mohammed POH, never took any kind of revenge to those who said or did any thing wrong against him, instead he showed love and mercy. So please follow the true teaching s of Islam.*emphasized text*