امریکی سینیٹ سے 584 ارب ڈالر کا دفاعی اخراجات کا بل منظور

اپ ڈیٹ 13 دسمبر 2014
امریکی کانگریس کے رکن دفاعی بل کے لیے ووٹ ڈالنے کے لیے سینیٹ جاتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی
امریکی کانگریس کے رکن دفاعی بل کے لیے ووٹ ڈالنے کے لیے سینیٹ جاتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی

واشنگٹن: امریکی کانگریس نے 584 ارب ڈالر مالیت کے دفاعی اخراجات کا بل منظور کر لیا ہے جس میں امریکی صدر کی درخواست پر عراق اور شام میں شدت پسند گروپوں کے خلاف فوجی آپریشن کے لیے ایمرجنسی فنڈ بھی رکھا گیا ہے۔

سینیٹ میں پیش کیے گئے اس بل کے حق میں 89 جبکہ 11 ووٹ اس کے خلاف ڈالے گئے۔

سینیٹ نے یکم اکتوبر سے شروع ہونے مالی سال 2015 کے لیے دفاعی اخراجات کی مد میں 584.2 ارب ڈالر کی منظوری دے دی ہے۔

نیشنل ڈیفنس آتھورائزیشن ایکٹ نامی اس بل کو کئی ماہ سے جاری گفت و شنید اور بحث کے بعد منظور کیا گیا۔

بل کے تحت پنٹاگون کی جانب سے شام کے اصلاح پسند باغیوں کو تربیت اور اسلحے کی فراہمی کے لیے شروع کیے گئے پروگرام کو بھی توسیع دی گئی ہے۔

سینیٹ میں بل میں اوباما کی درخواست پر داعش کے انتہاپسندوں کے مقابلے کے لیے 5 ارب ڈالر کی منظوری بھی دی ہے۔

اس کے علاوہ 63.7 ارب ڈالر افگانستان، عراق اور دیگر ملکوں میں جاری آپریشن کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔

سینیٹ کی اکثریتی جماعت کے رکن ہیری ریڈ نے ایک بیان میں کہا کہ بل میں فوجیوں کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کیا گیا ہے اور افغانستان میں ذمے دارانہ انخلا ممکن بنانے کے لیے بھی فنڈ رکھا گیا ہے۔

اوباما کی درخواست پر 520 ملین ڈالر امیریکی سفارتی اور انسانی فلاح کی کوششوں کے کے لیے بھی رکھے گئے ہیں۔

تاہم اوباما کی مخالفت کے باوجود سینیٹ نے کیوبا میں امریکی فوجی جیل گوانتا ناموبے پر عائد پابندی برقرار رکھی ہے، اس جیل سے امریکا قیدی منتقل کرنے پر 2011 سے پابندی عائد ہے کیونکہ سنیٹ اراکین کا خیال ہے کہ کوئی جج ان ملزمان کو بری کر دے گا جس کے بعد یہ ملکی سالمیت کے لیے خطرہ بن جائیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں