ریاض: سعودی عرب نے جمعے کے روز ایک بلاگر کو ’اسلام کی توہین‘ کرنے پر سرعام 50 کوڑے مارے۔

سعودی بلاگر رائف بدوی کو مجموعی طور پر 1000 کوڑوں اور 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور وہ جون 2012 سے جیل میں قید ہیں۔

30 سالہ بدوی کو کوڑے مارنے کی یہ پہلی قسط تھی جبکہ اب انہیں ہر ہفتے 20 کوڑے لگائے جانے کا امکان ہے۔

امریکا، ایمنسٹی انٹرنیشنل، رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدوی صرف آزادی صحافت کے اپنے حق کا استعمال کررہے تھے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ بدوی کو جمعے کی نماز کے بعد جدہ میں واقع الجفالی مسجد کے باہر کوڑے لگائے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ بلاگر کو پیٹھ پر کوڑے مارے گئے جبکہ انہوں نے درد کی وجہ سے کوئی آواز نہیں کی جبکہ یہ سزا 15 منٹ تک جاری رہی۔

جمعرات کو امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے سعودی عرب کی حکومت سے اپیل کی کہ ’اتنی سخت سزا پر نظرثانی کی جائے‘ اور بدوی کے مقدمے کا ازسرِ نو جائزہ لیا جائے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں بلاگر کو دو لاکھ 66 ہزار ڈالر جرمانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔

2013 میں ایک سعودی عدالت نے کہا تھا کہ رائف بدوی پر ارتداد (ترکِ اسلام) کا مقدمہ نہیں چلا جایا سکتا۔

یاد رہے کہ بدوی کے وکیل کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 2014 میں مختلف جرائم کے الزام میں 15 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Pakistan Jan 10, 2015 07:01am
Good