چترال: میکسیکو کے ایک شکاری نے چترال میں جنگلی حیات کیلئے مختص اور محفوظ علاقے توشی شاہشاہ میں کشمیر مارخور کا شکار کیا ہے۔

شکار ہونے والے آٹھ سالہ مارخور کے سینگھ کا سائز 40 انچ تھا اور ایڈریان گونزیلس نے ایک کروڑ روپے کے عوض شکار کا پرمٹ حاصل کیا۔

مقامی محکمہ جنگلی حیات کے رینج افسر ارشاد احمد نے ڈان کو بتایا کہ گونزیلس نے مخصوص لمبائی اور جسامت کا مارخور چننے میں وقت ضائع نہیں کیا۔

'گونزیلس ایک ماہر شکاری ثابت ہوئے، جنہوں نے پھسلن بھرے علاقے میں دور سے ایک صحت مند اور مضبوط جسامت کے ہمالیائی مارخور کو مار گرایا'۔

ارشاد احمد نے بتایا کہ یہ سیزن کی پہلی ہنٹنگ ٹرافی تھی جبکہ مزید کئی شکاریوں نے مارچ میں یہاں آنا ہے۔

ارشاد کے مطابق، گزشتہ سال بھی اسی علاقے میں آخری ٹرافی ہنٹنگ منعقد ہوئی تھی، جس میں ایک جرمن لڑکے فلپس ہرمن نے 43 انچ لمبے مارخور کا شکار کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ محکمہ جنگلی حیات کے تحفظ پر مبنی ایک پروگرام میں مقامی دیہات کی کمیٹیاں (وی سی سیز) بنائی گئی ہیں۔

'یہی وجہ ہے کہ ضلع میں کمشیر مارخور کی مناسب آبادی برقرار ہے'۔

انہوں نے بتایا کہ شکار کی پرمٹ فیس کا 80 فیصد مقامی آبادی کیلئے ترقیاتی پروگراموں میں صرف ہوتا ہے۔

تبصرے (3) بند ہیں

Sana Mar 02, 2015 04:54am
ایک دو کڑور اور خرچا کریں اور پاکستان میں کسی کو بھی مار دیں مار خور کیا چیز ہے !!!! جیسے ریمنڈڈیوس کیس !!!
shani Mar 03, 2015 02:36pm
@Sana well said
مصطفیٰ مہاروی Mar 03, 2015 10:45pm
"مارخور" تو تیزی سے معدوم ھوتی نسل ھے جس کا شکار کسی بھی شکل میں جرم ھے چاھے "ٹرافی ھنٹنگ" ھی کیوں نہ ھو۔ یہ قتل ھے۔ یہ جنگلی حیات کے خلاف سنگین جرم ھے۔