'فلسطینی ریاست قائم نہیں ہونے دوں گا'

اپ ڈیٹ 17 مارچ 2015
اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو—۔فوٹو/ اے پی
اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو—۔فوٹو/ اے پی

یروشلم: اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اگر وہ دوبارہ منتخب ہوگئے تو فلسطینی ریاست قائم نہیں ہوگی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عام انتخابات کے سلسلے میں انتخابی مہم کے دوران نیتن یاہو نے کہا کہ اگر ان کے حریف کو منتخب کیا گیا تو ملک کی سیکیورٹی صورت حال خراب ہوجائے گی اور اسرائیل، یرو شلم پر سے اپنا کنٹرول مکمل طور پرکھو دے گا۔

واضح رہے کہ منگل کواسرائیل میں پارلیمانی انتخابات منعقد کیے جارہے ہیں، جن کے دوران موجودہ وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کی لیکود پارٹی اور صیہونی اتحاد کے مابین سخت مقابلے کی توقع ہے۔

اپنی الیکشن مہم کے دوران نیتن یاہو مسلسل صیہونی اتحاد کو اس حوالے سے تنقید کا نشانہ بناتے رہے۔

نیتن یاہو کا کہنا تھا 'ہم یروشلم کو مضبوط کرنے کی کوشش اس طرح سے جاری رکھیں گے کہ اس کی تقسیم ممکن نہیں رہے گی۔ ہم اسے ہمیشہ متحد رکھیں گے'۔

اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ وہ کبھی بھی فلسطینیوں کو شہر کے مشرقی علاقے میں مرکز قائم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے 'ہزاروں' شیلٹر ہومزکی تعمیرکے عزم کا بھی اظہار کیا۔

واضح رہے کہ فلسطینی عوام یروشلم کو اپنی مستقبل کی ریاست کے دارالحکومت کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں جبکہ یہودی اس آباد کاری کو امن کی راہ میں رکاوٹ سمجھتے ہیں۔

نیتن یاہو کا حالیہ بیان اُس وقت سامنے آیا جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا یہ درست ہے کہ اگر وہ دوبارہ منتخب ہوئے تو فلسطینی ریاست قائم نہیں ہوگی۔

اس پر نیتن یاہو نے کہا 'بے شک' ۔ واضح رہے کہ 2009 میں انھوں نے دو علیحدہ ریاستوں کی حمایت کی تھی۔

تاہم بعد میں نیتن یاہوکا کہنا تھا کہ دو ریاستی حل غیر متعلقہ تھا، اب صورتحال 'تبدیل' ہو چکی ہے اور اب اگر کوئی بھی ریاست ان (فلسطینیوں) کے حوالے کی گئی تو اس پر بنیاد پرست مسلمان قبضہ کرلیں گے۔

تبصرے (1) بند ہیں

یمین الاسلام زبیری Mar 18, 2015 04:10am
دوسرے آگئے تو وہ بھی نہیں بننے دیں گے۔