پی آئی اے کا فیشن ایبل کایا پلٹ

17 مارچ 2015
سولہ ٹاپ ڈیزائنر نے پی آئی اے کے نئے یونیفارم کے لیے اپنے ڈیزائن پیش کیے۔
سولہ ٹاپ ڈیزائنر نے پی آئی اے کے نئے یونیفارم کے لیے اپنے ڈیزائن پیش کیے۔

جدت اور تخلیق کہنے اور سننے میں تو بہت اچھے لگتے ہیں مگر ان کو اپنانا اتنا آسان کام نہیں اور خاص طور پر اگر بات ہو فضائی میزبانوں کی جیسے پی آئی اے جس پر لوگوں کا اعتماد بہت حد تک کم ہوگیا ہو تو کچھ نہ کچھ نیا تو کرکے صارفین کو اپنی جانب کھینچنا بقاء کے لیے ضروری ہوجاتا ہے۔

اور پی آئی اے نے اسی سوچ کے پیش نظر ایک منفرد ایونٹ مین اپنے عملے کے لیے نئے یونیفارمز کو متعارف کرایا ہے جن کی تیاری پاکستانی فیشن کے چند بڑے ناموں نے کی ہے۔

لیجنڈ ڈیزائنر بنتو کاظمی، مہین خان، ایچ ایس وائی اور ثانیہ مسکاتیہ نے پی آئی اے کے نئے انداز کے لیے ممکنہ ڈیزائنز پیش کیے۔

مجموعی طور پر سولہ ٹاپ ڈیزائنر نے پی آئی اے کے نئے یونیفارم کے لیے اپنے ڈیزائن پیش کیے اور ججز پینل جس میں زیبا بختیار، طارق امین، ناز منشا اور شہناز اسمعیل سمیت دیگر شامل تھے، نے انہیں مختلف نمبر دیئے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈیزائنر نے مختلف انداز کو اپانا جیسے ثانیہ مسکاتیہ اور ندا آویز قومی پھول اور پرندے سے متاثر نظر آئیں، ندا آواز کی کلیکشن میں رنگارنگ اسکارف اور شلوار قمیضیں نمایاں تھیں جن کے لیے مختلف رنگوں کا انتخاب کیا گیا اور ٹوپی سمیت نیلی ویسٹ کوٹ کو بھی اس کا حصہ بنایا۔

ندا آویز کلیکشن — پبلسٹی فوٹو
ندا آویز کلیکشن — پبلسٹی فوٹو

ثانیہ مسکاتیہ نے پینٹس اور ویسٹ کوٹس کے ساتھ خاص انداز کی ٹوپی کو اپنے ٹریڈ مارک انداز میں ڈیزائن کیا۔

ثانیہ مسکاتیہ کلیکشن — پبلسٹی فوٹو
ثانیہ مسکاتیہ کلیکشن — پبلسٹی فوٹو

مہین خان نے سادہ مگر پروقار یونیفارمز کو پی آئی اے میزبانوں کے لیے ڈیزائن کیا۔

مہین خان کے ڈیزائن — پبلسٹی فوٹو
مہین خان کے ڈیزائن — پبلسٹی فوٹو

ایچ ایس وائی نے گہرے رنگوں اور کشیدہ کاری کے ساتھ اپنا رنگ جمانے کی کوشش کی۔

اسی طرح کھاڈی کے ملبوسات رنگارنگ ویسٹ کوٹس اور روایتی چمکدار بارڈرز پر مشتمل تھے۔

کھاڈی کی کلیکشن — پبلسٹی فوٹو
کھاڈی کی کلیکشن — پبلسٹی فوٹو

نومی انصاری نے اپنے سادہ ڈیزائنز کے ساتھ سب کو حیران کردیا۔

نومی انصاری کی کلیکشن جس نے میدان مار لیا — پبلسٹی فوٹو
نومی انصاری کی کلیکشن جس نے میدان مار لیا — پبلسٹی فوٹو
فہد حسین (بائیں) کا ایک لباس اور علی ذیشان کا ڈیزائن — پبلسٹی فوٹو
فہد حسین (بائیں) کا ایک لباس اور علی ذیشان کا ڈیزائن — پبلسٹی فوٹو

مردون کے یونیفارمز کی جہاں تک بات ہے تو اسمعیل فرید اور عمر فاروق نے روایتی یونیفارمز کے ساتھ ہی کھیلنے کی کوشش کی جبکہ عامر عدنان کی پیشکش یونیفارم کی بجائے لاﺅنج سوٹس زیادہ نظر آتی تھی۔

مردوں کی یونیفارمز کے لیے اسمعیل فرید کا ڈیزائن — پبلسٹی فوٹو
مردوں کی یونیفارمز کے لیے اسمعیل فرید کا ڈیزائن — پبلسٹی فوٹو
عمرفاروق کے ڈیزائن — پبلسٹی فوٹو
عمرفاروق کے ڈیزائن — پبلسٹی فوٹو

ایچ ایس وائی نے روایتی انداز سے ہٹ کر شیروانی کو یونیفارم کے طور پر پیش کیا۔

اس شو کا اختتام ان ماڈلز پر ہوا جنھوں نے پی آئی اے کی ماضی کی یونیفارمز پہن کر اسٹیج پر کیٹ واک کی جس سے تاریک کی دلچسپ جھلک دیکھنے کو ملی۔

پی آئی اے کے ماضی کے یونیفارمز — پبلسٹی فوٹو
پی آئی اے کے ماضی کے یونیفارمز — پبلسٹی فوٹو
پی آئی اے کے ماضی کے یونیفارمز — پبلسٹی فوٹو
پی آئی اے کے ماضی کے یونیفارمز — پبلسٹی فوٹو

فاتحین کا اعلان ایک مختصر وقفے کے بعد ہوا اور یونیفارم کو مختلف حصوں میں تقسیم کردیا گیا یعنی ٹوپی اور اسکارف، یونیفار، کوٹ، مردوں کے یونیفارم سب کے لیے الگ الگ ڈیزائنر کامیاب قرار پائے۔

مثال کے طور پر ثانیہ مسکاتیہ ٹوپی اور اسکارف میں کامیاب قرار پائیں، نومی انصاری نے یونیفارم کا میدان سر کرلیا، یاسمین شیخ نے کوٹ کی کیٹیگری میں کامیابی حاصل کی جبکہ عمر فاروق مردوں کے یونیفارم کے ڈیزائن کے فاتح رہے۔

مردوں کے یونیفارم کا ڈیزائن (بائیں) عمر فاروق نے جیتا جبکہ یاسمین شیخ نے کوٹ کے ڈیزائن میں کامیابی حاصل کی— پبلسٹی فوٹو
مردوں کے یونیفارم کا ڈیزائن (بائیں) عمر فاروق نے جیتا جبکہ یاسمین شیخ نے کوٹ کے ڈیزائن میں کامیابی حاصل کی— پبلسٹی فوٹو

تبصرے (0) بند ہیں