دنیا کی معمر ترین خاتون انتقال کرگئیں

اپ ڈیٹ 01 اپريل 2015
میساؤ اوکاوا  اپنی 117 ویں سالگرہ کے موقع پر—۔فوٹو/ اے پی
میساؤ اوکاوا اپنی 117 ویں سالگرہ کے موقع پر—۔فوٹو/ اے پی

ٹوکیو: دنیا کی معمرترین خاتون اپنی 117 ویں سالگرہ منانے کے کچھ ہی ہفتوں بعد خالق حقیقی سے جا ملیں۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے اوساکا نرسنگ ہوم کے ایک عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ جاپان کی میساؤ اوکاوا کو بدھ کو دل کا دورہ پڑا ، جو ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوا۔

اوکاوا 5 مارچ 1898 کو اوساکا میں پیدا ہوئیں، جنھیں دنیا کی معمر ترین خاتون ہونے کا اعزاز حاصل تھا ۔

ان کا نام 2013 میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیا گیا۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اوکاوا کے بعد دنیا کے معمر ترین انسان کا اعزاز کسے حاصل ہوگا، تاہم گنیز ورلڈ ریکارڈ نے اپنی رینکنگ کو از سر نو ترتیب دینا شروع کردیا ہے۔

دوسری جانب جاپان کی منسٹری آف ہیلتھ، لیبر اینڈ ویلفیئر کے مطابق ٹوکیو کی ایک 115 سالہ خاتون اب اوکاوا کے بعد دنیا کی معمر ترین خاتون ہیں۔

تاہم 15 مارچ 1900 کو پیدا ہونے والی مذکورہ خاتون کے اہلخانہ ان کا نام منظر عام پر نہیں لانا چاہتے۔

اوکاوا 1919 میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں، ان کی دو بیٹیاں، ایک بیٹا، چار پوتے اور چھ پڑ پوتے ہیں جبکہ ان کے شوہر کی وفات 1931 میں ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں