خاتون کی بچوں کو چھوڑ کر داعش میں شمولیت

اپ ڈیٹ 27 مئ 2015
آسٹریلیا کی ایک خاتون نےاپنے دو بچوں کو چھوڑ کر شام میں خودساختہ اسلامک اسٹیٹ (داعش) میں شمولیت اختیار کرلی ہے—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
آسٹریلیا کی ایک خاتون نےاپنے دو بچوں کو چھوڑ کر شام میں خودساختہ اسلامک اسٹیٹ (داعش) میں شمولیت اختیار کرلی ہے—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

سڈنی: آسٹریلیا کی ایک خاتون نےاپنے دو بچوں کو چھوڑ کر شام میں خودساختہ اسلامک اسٹیٹ (داعش) میں شمولیت اختیار کرلی ہے، اس طرح وہ اس عسکریت پسند گروپ کو جوائن کرنے والے 100 سے زائد آسٹریلوی شہریوں میں شامل ہوگئی ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے آسٹریلوی اخبار سڈنی ڈیلی ٹیلی گراف کے حوالے سے بتایا ہے کہ 26 سالہ جیسمینہ ملووانا نامی خاتون نے رواں ماہ کے آغاز میں اپنے 5 اور 7 سالہ دو بچوں کو آیا کے پاس چھوڑا اور واپس نہیں آئیں۔

رپورٹ کے مطابق خاتون کے سابق شوہر کو ان کی جانب سے ایک پیغام ملا جس میں انھوں نے لکھا تھا کہ وہ شام میں ہیں۔

مذکورہ خاتون کے شوہر کے مطابق "میں اس وقت صرف اپنے بچوں کے بارے میں سوچ رہا ہوں، میں یقین نہیں کر سکتا وہ اپنے دو پیارے پیارے بچوں کو چھوڑ سکتی ہے۔ تاہم اس کے (خاتون کے) جانے سے پہلے میں نے اُس کی اُن فیس بک پوسٹس کے بارے میں پوچھا تھا جس میں شدت پسندی کا عنصر نمایاں تھا اور میں نے کہا تھا کہ یہ شدید احمقانہ ہے"۔

واضح رہے کہ جیسمینہ کی فیس بک فرینڈ لسٹ کے مطابق وہ زہرہ ڈنمین نامی خاتون کی دوست ہیں جو آسٹریلیا میں "جہادی برائیڈ ریکروٹر" ( جہادی دلہنوں کی بھرتیاں کرنے والی) کے نام سے مشہور ہیں اور سوشل میڈیا کے ذریعے خواتین کو عسکریت پسند گروپ میں شمولیت کی ترغیب دیتی ہیں۔

آسٹریلوی حکومت نے اس حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں