جینیوا: فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا کے ایک سینئر عہدے دار نےکہا ہے کہ میزبانی کے حقوق دینے کے دوران بے ضابطگیاں ثابت ہونے پر روس 2018 اور قطر 2022 کے ورلڈ کپ سے محروم ہو سکتے ہیں۔

ایک سوئس روزنامہ نے اتوار کو اپنی رپورٹ میں فیفا آڈیٹنگ اور کامپلائنس کمیٹی کے سربراہ ڈومینیکو سکالا کے حوالے سے بتایا کہ ’اگر ایسے شواہد موجود ہیں کہ قطر اور روس نے ورلڈ کپ کی میزبانی حاصل کرنے کیلئے رشوت کا سہارا لیا تو ان سے میزبانی واپس لی جا سکتی ہے‘۔

تاہم، سکالا نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’ تاحال کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا‘۔ سکالا کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب فیفا کرپشن سکینڈلز کی زد میں ہے۔

امریکی استغاثہ نے الزام لگایا ہے کہ فیفا کے 14 موجودہ اور سابق عہدے داراور سپورٹس مارکیٹنگ ایگزیکٹیوز پچھلے بیس سالوں میں 150 ملین ڈالرز مالیت کی کک بیکس میں ملوث رہےہیں۔

دوسری جانب، سوئٹزر لینڈ میں روس اور قطر کو میزبانی کے حقوق دیے جانے کے معاملے پر بھی تحقیقات جاری ہیں۔

ان جاری تحقیقات کی وجہ سے مسلسل پانچویں مرتبہ فیفا کے صدرمنتخب ہونے والے سیپ بلاٹر گزشتہ ہفتے اچانک مستعفی ہو گئے۔

جمعرات کو برطانیہ نے کہا تھا کہ قطر سے میزبانی واپس لیے جانے کی صورت میں وہ 2022 ورلڈ کپ کی میزبانی کیلئے تیار ہے۔

فیفا نے گزشتہ مہینے 2018 اور 2022 ورلڈ کپ کیلئے دوبارہ ووٹنگ کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے اصرار کیا تھا کہ میزبانوں میں کوئی تبدیلی نہیں آ سکتی ۔اے ایف پی

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Yousafzai Jun 07, 2015 10:53pm
کھیلوں میں سیاست کی ابتداء امریکہ اور اسکے اتحادیوں نے شروع کی تھی جب افعانستان میں روسی مداخلت کو جواز بناکر ماسکو اولمپک کا بائیکاٹ کیاگیا تھا بعد روس اور انکے اتحادیوں نے امریکہ میں منعقدہ اولمپک کا بائیکاٹ کیا تھا اج بھی وہی سیاست جاری ھے