'لندن ملاقات میں داؤد ابراہیم نے واپسی کی پیشکش کی'

اپ ڈیٹ 05 جولائ 2015
داؤد ابراہیم — اے ایف پی فوٹو
داؤد ابراہیم — اے ایف پی فوٹو

ممبئی: ہندوستان کے ایک سینئر وکیل اور سابق وزیرقانون رام جیٹھ ملانی نے انڈر ورلڈ سرغنہ داؤد ابراہیم نے لندن میں ملاقات کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ داؤد ابراہیم نے ان سے ہندوستان واپسی کی خواہش کا اظہار کیا۔

ہندوستان کے ذی ٹی وی کے مطابق خبررساں ادارے اے این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سینئر وکیل جیٹھ ملانی نے کہا کہ داؤد ابراہیم نے ہندوستانی حکام کو ہتھیار ڈالنے کی پیشکش کی تھی تاہم مہاراشتڑا کے وزیراعلیٰ شردپوار نے اسے مسترد کر دیا۔

جیٹھ ملانی کے مطابق داؤد ابراہیم کی پیشکش کو ٹھکرانا ناصرف شردپوار کا فیصلہ تھا بلکہ یونائیٹڈ پروگریسیو الائنس کی حکومت بھی اس فیصلے میں شریک تھی۔

داؤد ابراہیم نے ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے سینئر وکیل نے کہا کہ داؤد ہندوستان آنے اور ٹرائل کے دوران گھر میں نظربند ہونے پر تیار تھے کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ جیل میں انہیں ہلاک کر دیا جائے گا۔

جیٹھ ملانی کی مطابق داؤد ابراہیم نے انہیں بتایا کہ وہ 1993 کے ممبئی بم دھماکوں میں ملوث نہیں تھے جب کہ وہ ہندوستان حکومت سے اس بات کی ضمانت بھی چاہتے تھے کہ انہیں واپسی پر گرفتاری کے دوران تھرڈ ڈگری ٹارچر کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔

رام جیٹھ ملانی کا دعویٰ داؤ ابراہیم کے انتہائی بااعتمام ساتھی چھوٹا شکیل کے اس ٹائمز آف انڈیا کو دیئے گئے اس انٹرویو کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ انڈر ورلڈ ڈان ممبئی دھماکوں کے بعد ہندوستان واپس جانا چاہتے تھے اور اس حوالے سے انہوں نے لندن میں جیٹھملانی نے بات بھی کی تھی مگر ہندوستان حکومت نے اسے مسترد کر دیا۔

گزشتہ برس عام انتخابات میں کامیابی سے پہلے ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی کا کہنا تھا کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو داﺅد ابراہیم کو ہندوستان واپس لاکر اس کے خلاف ممبئی میں 1993 میں ہونے والے دھماکوں کا مقدمہ چلائیں گے۔

#مزید پڑھیں : داؤد ابراہیم پاکستان میں ہے، ہندوستانی وزیرخارجہ

پاکستان نے ہمیشہ داﺅد ابراہیم کو پناہ دینے کے ہندوستانی الزامات کی تردید کی ہے۔

داﺅد ابراہیم ہندوستان کو سب سے مطلوب ملزم ہے خاص طور پر 1993 میں ممبئی میں متعدد بم دھماکوں میں اس کے مبینہ کردار کے بعد اس کی تلاش میں تیزی آئی جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ دھماکے دسمبر 1992 میں بابری مسجد کو منہدم کرنے کا جواب تھے جس کے نتیجے میں ڈھائی سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

داﺅد ابراہیم کو اس کی غیرموجودگی میں ممبئی دھماکوں کے مقدمے میں دیگر متعدد افراد کے ساتھ مجرم قرار دیا جاچکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں