جنگلات کی 21ہزار ایکڑ کی الاٹمنٹ پر حکم امتناع

اپ ڈیٹ 06 فروری 2020
سندھ ہائی کورٹ نے جنگل کی زمین انڈسٹریل گروپ کو الاٹ کرنے کے خلاف حکم امتناعی جاری کردیا ہے — فائل فوٹو
سندھ ہائی کورٹ نے جنگل کی زمین انڈسٹریل گروپ کو الاٹ کرنے کے خلاف حکم امتناعی جاری کردیا ہے — فائل فوٹو

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کی جانب سے سجاول اور دیگر اضلاع کی 21 ہزار ایکٹر جنگل اور ذرعی استعمال کی زمین کو انڈسٹریل زون قائم کرنے کے لیے الاٹ کرنے پر حکم امتناعی جاری کردیا ہے۔

پٹیشن بشارت علی اور دیگر کسانوں کی جانب سے جمع کروائی گئی تھی جس کی سماعت ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس فیصل عرب کررہے تھے۔

ایڈووکیٹ مراد علی شاہ کی جانب سے عدالت میں جمع کروائی جانے والی پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ صوبائی حکام کی جانب سے کسانوں کو جنگل کی زمین سے بے دخل کیا جارہا ہے جو کہ انڈسٹریز گروپ کو کمرشل استعمال کے لیے الاٹ کردی گئی ہے۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جنگل کی زمین کسی بھی صورت میں کمرشل یا انڈسٹریل استعمال کے لیے نہیں دی جاسکی اور صوبائی حکومت کا جنگل کی زمین انڈسٹریل گروپ کو الاٹ کرنا غیر قانونی ہے۔

انھوں نے عدالت سے درخواست کی کہ صوبائی حکام کو کسانوں کو بے دخل کرنے سے روکا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں