عمران فاروق قتل کیس: برطانوی پولیس کی دو گھروں کی تلاشی

لندن : برطانوی انسداد دہشت گردی پولیس نے منگل کے روز مقتول پاکستانی سیاستدان ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی تحقیقات کے حوالے سے لندن میں دو گھروں کی تلاشی لی ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی ممبر پچاس سالہ ڈاکٹر عمران فاروق کو تین سال قبل ستمبر دو ہزار دس میں اس وقت قتل کیا گیا تھا جب وہ اپنے دفتر سے گھر واپس آ رہے تھے۔
پوسٹمارٹم رپورٹ کیمطابق ان کی موت سر پر شدید چوٹھیں لگنے سے واقع ہوئی تھی۔
حالیہ تلاشیاں گزشتہ سالوں کی بنسبت اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ کیس میں پیش رفت ہو رہی ہے ، تاہم لندن میٹرو پولیٹن پولیس سروس کا اصرار ہے کہ مسلسل تحقیقات ہو رہی ہیں۔
پولیس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مستقل تلاشی کا عمل جاری ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔
ڈاکٹر فاروق کے قتل کے ایک سال بعد ستمبر 2011 میں پولیس نے قتل کے بارے میں اطلاع دینے والے کیلئے 20,000 پاؤنڈ کا انعام رکھا گیا تھا۔
پولیس کے ترجمان نے خبر رساں ایجینسی اے ایف پی کو بتایا کہ ہم ملزمان کی تلاش کیلئے پر عزم ہیں۔
تفتیش کار پہلے بھی کہہ چکے ہیں قتل کے حوالے سے ان کی کوئی حتمی رائے نہیں ہے ،ان کے مطابق حملہ آور نے منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا اور ڈاکٹر فاروق کے قاتلوں کو شائد مدد بھی دی گئی ہو۔
تبصرے (4) بند ہیں