• KHI: Partly Cloudy 19.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.2°C
  • ISB: Cloudy 12.4°C
  • KHI: Partly Cloudy 19.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.2°C
  • ISB: Cloudy 12.4°C

سائنس کا اڈہ: نئے آفاق کی تلاش

شائع August 11, 2015

پلوٹو کو 1930 میں دریافت کیا گیا تھا، لیکن بے پناہ فاصلے، اور اس کی انتہائی چھوٹی جسامت کے باعث سائنسدانوں کے لیے اس کے خدوخال کے بارے میں جاننا ممکن نہ تھا. لہٰذا امریکی خلائی ادارے ناسا نے 2006 میں ایک خلائی جہاز نیو ہورائزنز لانچ کیا، جس کا مقصد اربوں کلومیٹر دور موجود بونے سیارے پلوٹو کی تصاویر لینا، اور اس سے آگے کے علاقے کی جانچ کرنا تھا.

14 جولائی 2015 کو نیو ہورائزنز پلوٹو کے قریب سے گزرا، اور یوں پہلی بار سائنسدانوں اور عوام کو پلوٹو کی واضح اور قریبی تصاویر دیکھنے کو ملیں. ان تصاویر میں پلوٹو پر پہاڑ اور کھائیاں بھی دیکھی جا سکتی ہیں. جبکہ نائیٹروجن آئیس کے میدان بھی دیکھے گئے ہیں.

آئیں نیو ہورائزنز مشن اور پلوٹو کے بارے میں ہم مزید باتیں ڈاکٹر سلمان حمید سے جانتے ہیں:

سائنس کا اڈہ
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025