بگرام پر حملے کی طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی

شائع June 19, 2013

Bagram Airmen recover crippled aircraft
بگرام ایئربیس۔ —. فائل فوٹو

کابل: طالبان نے آج بروز بدھ مورخہ 19 جون کو افغانستان میں کل رات گئے بگرام ہوائی اڈے پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے، جس میں امریکی حکام کے مطابق چار امریکی فوجی ہلاک ہوگئے تھے، یہ حملہ واشنگٹن میں امریکی حکام کے اس بیان کے بعد کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے کہاتھا کہ وہ افغان باغیوں کے ساتھ مذاکرات کرنے جارہے ہیں۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اے ایف پی کو ٹیلی فون کے ذریعے بتایا کہ ”گزشتہ رات دو بڑے راکٹ بگرام ہوائی اڈے پر داغے گئے، جس سے چار سپاہی ہلاک اور چھ زخمی ہوئے۔ راکٹ حملے سے بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اُٹھی۔“

دوسری جانب  امریکہ کے محکمہ دفاع کے حکام نے تسلیم کیا تھا  کہ منگل کو افغانستان میں بگرام کے ہوائی اڈّے پر باغیوں کی جانب سے کیے گئے حملے کے نتیجے میں چار امریکی ہلاک ہوگئے ہیں۔

ایک عہدے دار نے اپنے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر یہ بتایا کہ یہ ہلاکتیں باغیوں کے مارٹر گولوں یا راکٹوں کے بالواسطہ فائر سے ہوئیں۔

واضح رہے کہ طالبان کے حملے کے کئی گھنٹوں کے بعد ہلاکتوں کی رپورٹ سامنے آسکی ہے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا ہے جب کہ طالبان امریکہ کے ساتھ مذاکرات کرنے جارہے ہیں اور نیٹو افواج سیکیورٹی کی ذمہ داریاں باقاعدہ طور پر کابل حکومت کو منتقل کرچکی ہے۔

اس کے علاوہ بگرام پر حملے کی مزید کوئی تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔یاد رہے کہ بگرام کا وسیع و عریض ہوائی اڈہ کابل کے شمال میں 47 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور امریکی طیاروں کے لیے ایک اہم مرکز سمجھا جاتا ہے۔

افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد ایک اندازے کے مطابق 66 ہزار ہے، جو انتہائی حد تک پہنچنے کے بعد ایک لاکھ تک ہوجاتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 جون 2025
کارٹون : 20 جون 2025