'افغان قیادت پاکستان مخالف پروپیگنڈا بند کرے'

03 ستمبر 2015
قومی سلامتی اور امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز—اے پی فائل فوٹو۔
قومی سلامتی اور امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز—اے پی فائل فوٹو۔

اسلام آباد: پاکستان نے اعتراف کیا ہے کہ اسلام آباد اور کابل کے درمیان سیکیورٹی معاملات پر تعلقات نچلی ترین سطح پر آگئے ہیں جبکہ افغان قیادت اعتمادی سازی کا عمل بحال کرنے کے لیے پاکستان مخالف پروپیگنڈا بند کرے۔

ایک اعلیٰ سطحی افسر نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ قومی سلامتی اور امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز اس سلسلے میں افغان قیادت کو اہم پیغام پہنچائیں گے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر انہوں نے بتایا کہ افغانستان کو پاکستان مخالف پراپیگنڈا بند کرنا ہوگا اور اعتماد سازی کا عمل بحال کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سرتاج عزیز افغانستان کے اپنے دورے کے دوران کابل پر زور دیں گے کہ خطے میں امن و امان طالبان اور دیگر گروپوں کے ساتھ مذاکرات سے بحال ہوگا۔

خیال رہے کہ جولائی میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا پاکستان میں آغاز ہوا تھا تاہم طالبان کے امیر ملاعمر کی ہلاکت کے اعلان کے بعد مذاکرات کا دوسرا دور ملتوی کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: 'پاکستان سے جنگ کے پیغامات مل رہے ہیں'

انہوں نے افغانستان کے پاکستان پر حالیہ الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں ہونی والی 80 فیصد دہشت گردی کی جڑ افغانستان میں ہی ہے۔

بعدازاں افغانستان میں متعدد دہشت گرد حملوں کے بعد افغان حکام نے ان کا الزام پاکستان پر عائد کیا۔

افغان صدر اشرف غنی نے بیان دیا تھا کہ افغانستان کو پاکستان سے امن کی امید تھی تاہم وہاں سے جنگ کے پیغامات موصول ہورہے ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Mohammad Ayub Khan Sep 03, 2015 11:16pm
sir+taj yeh karwado to tumheyN hum hi naheiyN tareekh yaad rakhey gi