جہلم : ڈینگی اسپرے سے 32 طالبات متاثر

اپ ڈیٹ 12 ستمبر 2015
ڈومیلی میں گرلز اسکول میں ضلعی انتظامیہ نے اسپرے کیاتھا ... فوٹو: آن لائن
ڈومیلی میں گرلز اسکول میں ضلعی انتظامیہ نے اسپرے کیاتھا ... فوٹو: آن لائن

جہلم:پنجاب کے شہر جہلم میں طالبات کے ایک اسکول میں انسداد ڈینگی اسپرے سے 32 طالبات کی حالت خراب ہو گئی۔

ڈان نیوز کے مطابق ڈومیلی میں گرلز اسکول میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ڈینگی سے بچاؤ کیلئے اسپرے کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں : پاکستان میں ڈینگی کی نئی قسم دریافت

طالبات کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال جہلم اور تحصیل اسپتال سوخاوا منتقل کیا گیا۔

ڈی سی او نے انسداد ڈینگی اسپرے سے طالبات کی حالت غیر ہونے کا فوری نوٹس لیا۔

ڈی سی او نے ای ڈی او ہیلتھ اور ای ڈی او ایجوکیشن سے رپورٹ طلب کرلی۔

یہ بھی پڑھیں : اٹک: ڈینگی اسپرے سے 30 طالبات بے ہوش

وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے جہلم میں ڈینگی وائرس سے طالبات کے متاثر ہونے کا نوٹس لیا۔

شہباز شریف نے وزیر تعلیم، مشیر صحت، سیکریٹری صحت اور سیکریٹری اسکولز ایجوکیشن کو جہلم پہنچنے کی ہدایت کی۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ متاثرہ طالبات کو طبی سہولتوں کی فراہمی کےعمل کی خود نگرانی کریں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ڈینگی اسپرے سے طالبات کی حالت غیر ہونے کا تفصیلی جائزہ لیا جائے۔

وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ اٹک کے بعد جہلم میں پیش آنے والے واقعہ کی جامع تحقیقات کروائی جائے گی۔

شہباز شریف نے انسداد ڈینگی کے لیے کئے جانے والے اسپرے کو لیبارٹری سے چیک کرانے کا حکم بھی دیا۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے کہا کہ پنجاب حکومت کی نااہلی بچوں کے لیے وبال جان بن چکی ہے، حکومت کی نااہلی کی وجہ سے درجنوں معصوم جانیں خطرے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں حفاظتی تدابیرکے بغیر مچھر مار ادویات کا چھڑکاؤ حماقت ہے، کسی بچے کو کچھ ہوا تو ذمہ دار شہباز شریف اور ان کی نااہل حکومت ہوگی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اٹک کے ایک اسکول میں انسداد ڈینگی اسپرے کے نتیجے میں 30 طالبات بے ہوش ہوگئی تھیں۔

گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول جنڈ میں تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن (ٹی ایم اے) کی جانب سے ڈینگی اسپرے کیا گیا تھا جس سے اسکول کی 400 طالبات متاثر جبکہ 30 کے قریب بے ہوش ہوئی تھیں۔

مزید پڑھیں : پاکستانی یونیورسٹی کی ڈینگی ویکسین کی تیاری میں اہم پیشرفت

ان میں سے 13 طالبات کو علاج کے لیے راولپنڈی بھیمنتقل کیا گیا ، جن کے حوالے سے بتایا گیا کہ طالبات کو سانس لینے میں دشواری پیش آ رہی تھی۔

اسپتال حکام کے مطابق طالبات کی حالت اب بہتر ہے۔

واقعے کے بعد متاثرہ طالبات کے والدین نے الزام عائد کیا کہ اسپرے زائد المیعاد تھا جبکہ ٹی ایم اے نے حفاظتی تدابیر کو بھی ملحوظِ خاطر نہیں رکھا۔

یہ بھی پڑھیں : لاہور میں ڈینگی سے پہلی ہلاکت

خیال رہے کہ گزشتہ برس پنجاب میں ڈینگی وائرس سے ہلاکتوں کے بعد رواں سال ڈینگی مچھر کی افزائش کے مہینوں میں اسپرے مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

MUHAMMAD AYUB KHAN Sep 12, 2015 05:30pm
ANYONE RESPONSIBLE SHOULD BE PROSECUTED FOR THIS ACTION. THIS IS SECOND INCIDENT IN A WEEK. SHOULD WE EXPECT MORE IN NEXT WEEKS. DO NOT KILL BABY GIRLS. KILL MOSQUITOES ONLY.