'جب ایک شخص گوگل کا مالک بن گیا'

02 اکتوبر 2015
گوگل لوگو — اے ایف پی فائل فوٹو
گوگل لوگو — اے ایف پی فائل فوٹو

نیویارک : اس بات کو تو سب ہی تسلیم کرتے ہیں کہ دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ویب سائٹ گوگل ڈاٹ کام ہے کیونکہ اس سرچ انجن کا استعمال لگ بھگ ہر صارف ہی کرتا ہے اور اس کی مالیت کا اندازہ لگانا مشکل ہے مگر اس وقت کیا ہو جب کوئی اسے چند ڈالرز کے عوض خرید لے؟

جی ہاں ایسا دلچسپ واقعہ گوگل کے ایک سابق عہدیدار سان مے ویڈ کے ساتھ پیش آیا جنھوں نے گوگل ڈاٹ کام کو خرید لیا مگر ان کی ملکیت کا دورانیہ صرف ایک منٹ رہا۔

سان مے ویڈ کے مطابق وہ گوگل کی ویب سائٹ ڈومینز خریدنے کی سائٹ کا جائزہ لے رہے تھے جب انہوں نے نوٹس کیا کہ گوگل ڈاٹ کام بھی خریداری کے لیے دستیاب ہے۔

اور سب سے دلچسپ بات یہ تھی کہ دنیا کی سب سے زیادہ ٹریفک والی اس ڈومین کی قیمت تھی صرف 12 ڈالرز۔

سان مے ویڈ کا کہنا تھا کہ میں گوگل میں کام کرچکا ہوں اور اسی لیے میں نے گوگل ڈاٹ کام کو ٹائپ کیا تو یہ جان کر حیران رہ گیا کہ اسے خریدا جاسکتا ہے، پہلے تو مجھے یہ کوئی غلطی لگی مگر خریداری کا پورا عمل بھی مکمل ہوگیا۔

گوگل کی جانب سے خریداری کرنے پر انہیں سائٹ کی اندرونی معلومات پر مبنی ای میلز بھی موصول ہوئی اور حیرت انگیز طور پر انہیں پورے ایک منٹ تک ویب ماسٹر کنٹرولز تک رسائی بھی حاصل رہی۔

تاہم گوگل پر ان کی حکمرانی ایک منٹ تک ہی رہی جس کے بعد گوگل ڈومینز نے خریداری کا عمل منسوخ کرتے ہوئے سان مے ویڈ کو ان کے 12 ڈالرز واپس کردیئے۔

تاہم سان مے کا کہنا ہے کہ اگرچہ مجھے صرف ایک منٹ تک ہی کنٹرولز پر رسائی حاصل رہی مگر اب میں کم از کم یہ تو کہہ سکتا ہوں کہ میں وہ شخص ہوں جو ایک منٹ تک گوگل ڈاٹ کام کا مالک رہا۔

ابھی تک یہ واضح نہیں کہ ایسا کیسے ہوا تاہم گوگل کے ایک نمائندے کا کہنا ہے کہ اس معاملے کو دیکھا جارہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں