ظہیر خان عالمی کرکٹ سے ریٹائر

15 اکتوبر 2015
ظہیر خان نے ورلڈ کپ 2011 میں فتح کو اپنی زندگی کا سب سے یادگار لمحہ قرار دیا۔ فائل فوٹو رائٹرز
ظہیر خان نے ورلڈ کپ 2011 میں فتح کو اپنی زندگی کا سب سے یادگار لمحہ قرار دیا۔ فائل فوٹو رائٹرز

نئی دہلی: ہندوستان کے بائیں ہاتھ کے بہترین فاسٹ باؤلر نے عالمی کرکٹ سے فوری ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جدید کرکٹ کے تقاضوں کے مطابق فٹ نہیں۔

ظہیر خان نے اپنے بیان میں کہا کہ میں فوری طور پر عالمی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتا ہوں اور آئندہ سال انڈین پریمیئر لیگ کھیلنے کے بعد میں ہر طرز کی کرکٹ سے ریٹائر ہو جاؤں گا۔

2000 میں انٹرنیشنل ڈیبیو کرنے والے ظہیر کیریئر کے دوران متعدد بار انجری کا شکار رہنے کے باوجود ہندوستان اور بیرون ملک اپنی ٹیم کے باؤلنگ اٹیک کی قیادت کرتے رہے۔

رواں ماہ 37 سال کے ہونے والے فاسٹ باؤلر نے کہا کہ کرکٹ کیریئر کے دوران سب سے مشکل مرحلہ وہ ہوتا ہے جب کسی کو کھیل سے الگ ہونا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں ٹریننگ کے دوران میں نے اس بات کا اندازہ لگایا کہ اب میرا کندھا دن میں 18 اوورز کرانے کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا اور اسی لیے میں نے اندازہ لگایا کہ اب ریٹائرمنٹ کا وقت آ گیا ہے۔

92 ٹیسٹ میچوں میں ہندوستان کی نمائندگی کرنے والے ظہیر نے آخری مرتبہ نیوزی لینڈ کے خلاف ویلنگٹن میں ہونے والے ٹیسٹ میچ میں انڈیا کی نمائندگی کی تھی اور وہ 311 وکٹوں کے ساتھ ٹیسٹ کرکت میں کپیل دیو کے بعد سب سے کامیاب ہندوستانی فاسٹ باؤلر ہیں۔

2003، 2007 اور 2011 ورلڈ میں ہندوستانی ٹیم کے رکن رہنے والے ظہیر نے 200 ایک روزہ میچوں میں 282 وکٹیں اپنے نام کیں اور انہوں نے ورلڈ کپ 2011 میں فتح کو اپنی زندگی کا سب سے یادگار لمحہ قرار دیا۔

وہ اس ایونٹ میں 21 وکٹیں لے کر شاہد آفریدی کے ساتھ ایونٹ کے مشترکہ طور پر سب سے کامیاب باؤلر رہے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں