ہسپتال منتقلی: ڈاکٹر عاصم کی درخواست خارج

28 اکتوبر 2015
ہائیر ایجوکیشن کمیشن سندھ  کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
ہائیر ایجوکیشن کمیشن سندھ کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین—۔ڈان نیوز اسکرین گریب

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سندھ کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین کو جیل سے ہسپتال منتقل کرنے کی درخواست خارج کردی۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کی اہلیہ زرین حسین کی جانب سے ان کو ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی.

جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے ڈاکٹر عاصم حسین کی جیل سے ہسپتال منتقلی کی درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران سیکریٹری کیڈ کے حکم پر تشکیل دی گئی 7 رکنی ڈاکٹرز کی ٹیم کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد بھٹی نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹرز نے ڈاکٹر عاصم حسین کو صحت یاب قرار دیا ہے اور میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عاصم کو ہسپتال میں رکھنے کی ضرورت نہیں.

جس پر ڈاکٹر عاصم حسین کے وکیل نے بتایا کہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے جبکہ عدالت کے گذشتہ حکم کے باوجود ڈاکٹر عاصم کو ذاتی معالجوں سے ملنے نہیں دیا گیا.

مذکورہ کیس کی گذشتہ سماعت کے دوران ڈاکٹر عاصم حسین کے وکیل عابد زبیری نے موقف اختیار کیا تھا کہ ان کے موکل کو میڈیکل بورڈ کی تسلی کے بغیر ڈسچارج کرایا گیا جبکہ انھیں مناسب طبی سہولیات بھی فراہم نہیں کی جارہیں.

جس پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے رینجرز کو ڈاکٹر عاصم حسین کو اُن کی مرضی کی طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی.

مزید پڑھیں:ڈاکٹر عاصم کو مرضی کی طبی سہولیات کا حکم

ساجد بھٹی نے عدالت کے روبرو کہا کہ محکمہ صحت، وزارت کیڈ کے ماتحت ہے.

جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ جب میڈیکل بورڈ کی رپورٹ سامنے آگئی ہے تو پھر ڈاکٹر عاصم کو ہسپتال میں رکھنے کی کیا ضرورت ہے.

عدالت نے ہائیکورٹ کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے درخواست خارج کردی.

اپنے حکم میں عدالت کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کو ان کے معالجوں سے ملاقات کی اجازت دی جائے.

یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو رواں برس 26 اگست کو اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن سندھ کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

27 اگست کو رینجرز نے انھیں کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرکے 90 روز کا ریمانڈ حاصل کیا تھا.

بعد ازاں 29 اگست کو رینجرز نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سندھ کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین کی میڈیکل رپورٹ پیش کی تھی جس میں ان کو صحت مند قرار دیا گیا تھا۔

رینجرز کے افسر نے عدالت کو بتایا تھا کہ ڈاکٹر عاصم حسین میٹھا رام ہسپتال کی ذیلی جیل میں زیرِ حراست ہیں جہاں 24 گھنٹے ایک ڈاکٹر اور 2 نرسیں ڈاکٹر عاصم کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھی ہیں اور ان کی گرفتاری کو کراچی میں جاری آپریشن کے دوران پیپلز پارٹی قیادت کے خلاف پہلا بڑا ایکشن قرار دیا گیا.

ڈاکٹر عاصم حسین کی تمام اراضی کے ماسٹر پلان اور ان اراضیوں پرتعمیرات کی قانونی حیثیت کی جانچ پڑتال جاری ہے اور کراچی میں ان کے تمام ہسپتالوں کی تفصیلات بھی کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) سے طلب کی جاچکی ہیں.

ڈاکٹر عاصم حسین 2009 میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سندھ سے سینیٹر منتخب ہوئے، انھوں نے 2012 تک وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل اور وزیراعظم کے مشیر برائے پیٹرولیم کے فرائض انجام دیئے.

2012 میں وہ سینیٹ سے اس وقت مستعفی ہو گئے تھے جب سپریم کورٹ نے دہری شہریت پر اراکین پارلیمان کو نا اہل قرار دیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ ان کے پاس کینیڈا کی بھی شہریت تھی۔

پیپلز پارٹی نے 2013 کے عام انتخابات کے بعد انھیں سندھ کے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Riaz Oct 28, 2015 08:27pm
Dr sahib honymoon is done make a deal,Sharing is caring.You are the only one left behind rest of the Z company is gone.