شعیب ملک ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر

اپ ڈیٹ 03 نومبر 2015
شعیب ملک ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی آخری اننگ میں گولڈن ڈک پر آؤٹ ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی
شعیب ملک ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی آخری اننگ میں گولڈن ڈک پر آؤٹ ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی

شارجہ: پانچ سال بعد پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم میں جگہ بنانے والے مشہور آل راؤنڈر اور قومی ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے ٹیسٹ کرکٹ سے فوری ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے.

شعیب ملک نے ریٹائرمنٹ کی وجوہات کو ذاتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرے لیے میری فیملی سب سے پہلے ہے اور اسی وجہ سے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہو رہا ہوں۔

اگست 2001 میں بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے شعیب ملک کو ٹیسٹ ٹیم میں مستقل جگہ کے حصول میں انہیں دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور اپنے 14 سالہ ٹیسٹ کیریئر میں وہ محض 34 ٹیسٹ میچ ہی کھیل سکے۔

2010 میں انہیں قومی ٹیم سے ڈراپ کردیا گیا تھا جس کے بعد سے انہیں ٹیم میں جگہ بنانے میں مستقل جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا تاہم رواں سال مستقل شاندار کارکردگی کے بعد انہیں انگلینڈ کے خلاف متحدہ عرب امارات میں ہونے والی سیریز کیلئے ٹیم کا حصہ بنا لیا گیا۔

انہوں نے اپنا انتخاب درست ثابت کرتے ہوئے ٹیم میں واپسی کے ساتھ ہی ڈبل سنچری اسکور کی تاہم اس کے بعد وہ بقیہ اننگز میں کوئی خاص کارکردگی نہ دکھا سکے۔

آل راؤنڈر نے انگلینڈ کی پہلی اننگ میں چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کر اپنی صلاحیتیں ثابت کیں لیکن انگلینڈ کے خلاف جاری ٹیسٹ میچ کی دوسری اور اپنے ٹیسٹ کیریئر کی آخری اننگ میں گولڈن ڈک پر آؤٹ ہوئے۔

شعیب ملک نے کہا کہ وہ صرف ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کرکٹ کھیل کر اسی پر توجہ مرکوز رکھنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس چند اچھے نوجوان کھلاڑی موجود ہیں اور میرے خیال میں یہ ریٹائرمنٹ کا درست وقت ہے.

انہوں نے کہا کہ میرے لیے میری فیملی سب سے پہلے ہے اور میری نظریں ورلڈ کپ 2019 پر مرکوز ہیں.

شعیب ملک نے 34 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے تین سنچریوں اور آٹھ نصف سنچریوں کی مدد سے ایک ہزار 860 رنز بنائے جبکہ 25 کھلاڑیوں کو اپنی اسپن باؤلنگ کا نشانہ بنایا.

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

Dr.Afzaal Malik Nov 03, 2015 07:15pm
جذباتی فیصلہ لگتا ہے۔ ورنہ ایسے اچھے کھلاڑی کسی ایک یا دو اننگز میں جلدی آئوٹ بھی ہو سکتے ہیں اور یہی کرکٹ کا حسن ہے کہ اس میں کریز پر گارنٹی سے کوئی نہیں کھڑا ہو سکتا۔ کوئی ایک اچھی بال اُسکی تمام کاوشوں کا خاتمہ کر سکتی ہے۔ شعیب ملک نے اپنی نپی تلی بائولنگ سے بھی ٹیم کی پوزیشن مضبوط کی ہے اور اب ایک اچھے آل رائونڈر کی حیثیت سے وہ ٹیم کا ایک مستقل ممبر بن چکے ہیں۔ اُنہیں دل برداشتہ ہونے کی بجائے اپنے فیصلہ پر نظرثانی کرنی چاہئے۔ جب تک نوجوان کھلاڑی گروم ہو کر اُنکی جگہ لینے نہیں آتے اُنہیں ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا چاہئے۔ ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میں اُن کا مقابلہ مزید سخت ہوتا جائیگا۔ اُنہیں ملک و قوم کے بہترین مفاد میں فیصلہ واپس لینا چاہئے۔
Majid Ali Nov 03, 2015 08:50pm
I am happy he is retiring he should also retire from ODI and T20, leave the place for youngster ...