اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے یکم جنوری 2016 سے ملک بھر کے گیس صارفین کے لیے گیس 38 فیصد تک مہنگی کرنے کی منظوری دے دی۔

خیال رہے کہ اوگرا نے اس وقت پنجاب، خیبر پختونخوا اور آزد کشمیر کے گیس صارفین کے لیے ٹیرف میں اضافہ جبکہ سندھ اور بلوچستان کے گیس صارفین کیلئے ٹیرف میں کمی کی منظوری دی ہے لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے طے کردہ فارمولے کے تحت جو ٹیرف زیادہ ہوتا ہے پورے ملک میں اس کا اطلاق ہوتا ہے۔

وزارت پٹرولیم کے حکام کے مطابق وفاقی حکومت کے فارمولے کے مطابق سوئی نادرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کا ٹیرف ملک بھر کے گیس صارفین پر لاگو کیا جائے جس کے نتیجے میں یکم جنوری 2016 سے گیس 35 تا 38 فیصد تک مہنگی ہوجائے گی۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے سوئی نادرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کی درخواست پر گیس کے نرخ میں 107 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی منظوری دی۔

دستاویزات کے مطابق اوگرا نے رواں مالی سال کے لیے سوئی نادرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ کے صارفین (پنجاب، خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر) کے لیے گیس 107 روپے 81 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی کرنے کی منظوری دے دی۔

اضافے کے نتیجے میں ایس این جی پی ایل کے اوسط مجوزہ گیس ٹیرف (Average Prescribed Price) 403 روپے 14 پیسے سے بڑھ کر 510 روپے 95 پیسے فی ایم ایم بی ٹی ہوجائے گا۔

گیس ٹیرف میں اضافے سے مجموعی طور پر 213 ارب روپے ریونیو حاصل کیا جائے گا۔

ایس ایس جی سی سندھ اور بلوچستان میں گیس کی فراہمی کی ذمہ دار ہے۔

اوگرا نے سوئی سدرن گیس کمپنی (سندھ اور بلوچستان کے) صارفین کے لیے گیس 25روپے 32سستی کرنے کی منظوری دی ہے۔

سوئی سدرن کا اوسط مجوزہ ٹیرف 447 روپے 56 پیسے سے کم کرکے 422 روپے 24 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو ہوگیا ہے۔

سوئی سدرن کو جے جے وی ایل پلانٹ سے ایل پی جی کی پیداوار پر رائلٹی ملنا شروع ہوگئی ہے جس کے باعث سوئی سدرن کا ٹیرف کم کیا گیا ہے۔

سوئی سدرن گیس کمپنی رواں مالی سال میں 184 ارب روپے کا ریونیو کمائے گی۔

اوگرا نے سوئی نادرن گیس کمپنی کی درخواست پر گیس چوری اور لاسز (Unaccounted for Gas) کی شرح 7.32 فیصد مقرر کرنے کے درخواست مسترد کرتے ہوئے یہ شرح 4.5 فیصد کی سطح پر برقرار رکھی ہے۔

گیس چوری اور لائن لاسز کے باعث اوگرا نے ایس ایس جی سی کے ریونیو میں 8.37 ارب روپے کٹوتی بھی کی ہے۔

اوگرا نے سوئی نادرن گیس کمپنی کی درخواست پر لیکویفائڈ نیچرل گیس (ایل این جی) پائپ لائن کی تعمیر کے لیے 75 ارب روپے گیس صارفین سے وصول کرنے کی درخواست بھی مسترد کر دی۔

اوگرا نے رواں مالی سال میں ایل این جی پائپ لائن کی تعمیر کیلئے 30ارب روپے خرچ کرنے کی منظوری دیتے ہوئے سوئی نادرن گیس کمپنی کو ہدایت کی کہ وہ یہ رقم وزارت خزانہ سے گیس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس سے حاصل کرے، حکومت گیس انفرسٹرکچر ڈیولپمنٹ سرچارج کی میں 200 ارب روپے سے زائد رقم گیس صارفین سےجمع کرچکی ہے۔

سندھ ہائیکورٹ کے حکم امتناع کی وجہ سے سوئی سدرن گیس کمپنی کے لیے گیس چوری اور لائن لاسز کی شرح 7.2 فیصد پر برقرار رکھی گئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

ضرور پڑھیں

تبصرے (3) بند ہیں

SMH Dec 19, 2015 05:12pm
اس سے غریب عوام متاثرنہی ہوگی! بشکریہ اسحاق ڈار۔
mushy ali Dec 19, 2015 05:14pm
I have cast my last vote for PMLN. Good bye PMLN
Majid Ali Dec 19, 2015 06:20pm
@mushy ali I am with you !!!!!