اندھیرے میں جگمگانے والی شارک مچھلی دریافت

25 دسمبر 2015
اس انوکھی شارک مچھلی کو پیسیفک شارک ریسرچ سینٹر نے دریافت کیا— فوٹو بشکریہ جرنل اوشین سائنس فاؤنڈیشن
اس انوکھی شارک مچھلی کو پیسیفک شارک ریسرچ سینٹر نے دریافت کیا— فوٹو بشکریہ جرنل اوشین سائنس فاؤنڈیشن

سائنسدانوں نے حال ہی میں شارک مچھلی کی ایسی قسم کو دریافت کیا جو اندھیرے میں جگمگانے لگتی ہے۔

اس کا نام رکھا گیا ہے ننجا لینٹرین شارک کیونکہ سیاہ جلد کے ساتھ یہ گہرائی میں چھپی رہتی ہے مگر اندھیرے میں جگمگانے بھی لگتی ہے۔

اس انوکھی شارک مچھلی کو پیسیفک شارک ریسرچ سینٹر نے دریافت کیا۔

یہ مچھلی اتنی حیرت انگیز ہے کہ 2015 سے قبل تو اس کی موجودگی کے بارے میں بھی انسانوں کو علم نہیں تھا، یہ اپنی جلد میں فوٹوفورس کو استعمال کرکے جگمگاتی ہے۔

اس کا لاطینی نام تو بہت مشکل ہے یعنی Etmopterus benchleyi مگر ایک محقق نے اسے ننجا لینٹرین شارک کا عام فہم خطاب دیا۔

یہ شارک بمشکل آدھا میٹر یا 18 انچ لمبی ہوتی ہے اور یہ وسطی امریکا میں بحر اوقیانوس کے پانیوں میں ایک ہزار میٹر گہرائی میں پائی جاتی ہے۔

محققین کے خیال میں اس کی سیاہ رنگت اور جگنو کی طرح جگمگانا اس کے لیے شکار کرنا آسان بنادیتا ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شارک کی یہ قسم ہمارے لیے حیران کن تھی کیونکہ اس سے پہلے کسی شارک مچھلی کو اندھیرے میں اس طرح جگمگاتے ہوئے نہیں دیکھا گیا تھا.

اس مچھلی کی دریافت اور تصاویر جریدے جرنل اوشین سائنس فاﺅنڈیشن میں شائع ہوئیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں