جوکووچ، فیڈرر میں 100 ملین ڈالرز کمانے کا مقابلہ

اپ ڈیٹ 26 دسمبر 2015
روجر فیڈرر97.3 اور جوکووچ 94 ملین ڈالر کما کر ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں۔ فوٹو : اے ایف پی
روجر فیڈرر97.3 اور جوکووچ 94 ملین ڈالر کما کر ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں۔ فوٹو : اے ایف پی

پیرس: ٹینس کے عالمی نمبر ایک کھلاڑی سربیا کے نوواک جوکووچ اور نمبر چار سوئٹزرلینڈ کے روجر فیڈرر کے درمیان سال 2016 میں ٹینس کے کورٹ میں تو سنسی خیز مقابلے ہوں گے لیکن دونوں کھلاڑیوں کے درمیان اہم مقابلہ 100 ملین ڈالر کمانے والے پہلے ٹینس کھلاڑی بننے کا ہوگا۔

ٹینس کی تاریخ میں کوئی کھلاڑی سو ملین ڈالر کمانے کا ریکارڈ نہیں بنا سکا لیکن جوکووچ اور فیڈرر اس ریکارڈ کے بہت قریب ہیں لیکن دیکھنا یہ ہے کہ کون اس ریکارڈ کو پہلے حاصل کرتاہے۔

28 سالہ جوکووچ نے اب تک ٹینس سے 94 ملین ڈالر کمائے ہیں جبکہ فیڈرر اب تک 97.3 ملین ڈالر کما کر ان سے آگے ہیں۔

جنوری 2016 میں سال کا پہلامقابلہ آسٹریلین اوپن ہو گا جس کی انعامی رقم 3.85 ملین ڈالر ہے اگر فیڈرر اس ٹورنامنٹ میں کامیاب ہوتے ہیں تو وہ باآسانی 100 ملین ڈالر کمانے والے پہلے ٹینس اسٹار بن جائیں گے۔

خیال رہے کہ موجودہ عہد کے کھلاڑیوں کو کورٹ سے باہر منافع بخش اسپانسر اور دیگر مد میں پیسوں کی فراوانی ہوتی ہے جو کہ ماضی میں ٹینس کھلاڑیوں کو کبھی حاصل نہیں تھی۔

آسٹریلیا کے سابق ٹینس اسٹار روڈ لیور واحد کھلاڑی ہیں جنھوں نے پورے سیزن میں تمام گرینڈ سلیم جیتنے کی تاریخ رقم کی تاہم جوکووچ 2015 فرنچ اوپن کے فائنل میں شکست کے باعث اس ریکارڈ کو کئی دہائیوں بعد برابر کرنے میں ناکام رہے۔

لیور نے 1960 کی دہائی میں 1.5 ملین ڈالر کما یا تھا جو اس وقت کے لحاظ سے اب تک ایک بڑی رقم گردانی جاتی ہے۔

امریکا کے سابق ٹینس اسٹار جان مک اینرو نے 12.5 ملین ڈالر اور فیڈرر کے ہیرو پیٹر سیمپراس نے 2002 میں ریٹائرمنٹ سے قبل 43 ملین ڈالر کمائے تھے۔

جوکوچ نے 2015 میں ریکارڈ 21.4 ملین ڈالر کمائے اس سال انھوں نے چار میں سے تین گرینڈ سلیم مقابلے جیتے۔

جوکووچ کا کہنا تھا کہ یہ سیزن میرے کیرئر کا کئی لحاظ سے بہترین سیزن تھا، اور میں اسی کارکردگی کو 2016 میں بھی دہرانے کے لیے پرامید ہوں۔

فوربز کی امیر ترین کھلاڑیوں کی فہرست میں فیڈرر 2015 میں پانچویں نمبر پر ہیں جبکہ جوکووچ کانمبر 13 واں ہے.

جوکووچ ٹینس کورٹ میں برتری کے باوجود انھیں اب بھی مجموعی طورپر فیڈرر کی کامیابیوں تک پہنچنے کے لیے کافی محنت کرنی ہے۔

جوکووچ کا کہنا ہے کہ میری عمر اس وقت 28 سال ہے اور میرے پاس بہترین موقع ہے جو میرے لیے تحریک کا باعث ہے۔

مردوں کے کورٹ میں اس قدر پیسوں کی فراوانی کے مقابلے میں خواتین کھلاڑیوں کو آمدنی بہت کم ہے۔

امریکا کی اسٹار سرینا ولیمز جنھوں نے سال 2015 میں چار میں سے تین مقابلے جیتے لیکن اب تک وہ 74 ملین ڈالرہی کماسکی ہیں۔

امیر ترین خاتون کھلاڑی روس کی ماریا شراپوا جو ٹینس کے کورٹ سے باہر منافع بخش مقابلوں میں کماتی ہیں لیکن وہ ٹینس کے کورٹ سے سرینا ویلمز کے آدھی رقم 36.4 ملین ڈالر کما سکی ہیں۔

مرد کھلاڑیوں میں 14 مرتبہ کے چمیئن رافیل نڈال 75 ملین ڈالر جبکہ عالمی نمبر2 انگلینڈ کے اینڈی مرے 42.5 ملین ڈالر ٹینس سے حاصل کر پائے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

تبصرے (0) بند ہیں