دبئی: انسانی حقوق کے ایک امریکی گروپ نے کہا ہے کہ 2009 کے متنازعہ صدارتی الیکشن میں ایک اصلاحات پسند امیدوار کی حمایت کرنے والی ایرانی شاعرہ کو گرفتار کر لیا گیا۔

ایران میں عالمی مہم برائے انسانی حقوق (آئی سی ایچ آر آئی) نے جمعہ کو رات گئے بتایا کہ ہلا صادغی کو سات جنوری کو یو اے ای سے واپسی پر تہران ایئرپورٹ پر گرفتار کیا گیا۔

اگلے مہینے ہونے والے پارلیمنٹ اور اسمبلی الیکشن سے قبل آزادی اظہار رائے اور مخالفین کے خلاف مبینہ کریک ڈاؤن میں گزشتہ چار مہینوں کے دوران درجنوں صحافیوں، رضا کاروں اور فنکاروں کو ’پروپیگنڈا‘ جیسے الزامات کے تحت گرفتار کیا جا چکا ہے۔

ایرانی حکام نے صادغی کیس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ ہلا 2009 میں صدارتی الیکشن کے دوران اصلاحات پسند امیدوار میر حسین موسوی کی سرگرم حامی تھیں۔

سخت گیر صدر محمود احمدی نژاد کے دوبارہ صدر بننے کے بعد الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف سڑکوں پر احتجاج ہوئے تھے اور ہلا ان مظاہروں میں شاعری سناتی تھیں۔

انقلابی گارڈز اور عدلیہ نے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے موسوی کو گھر میں نظر بند کر دیا تھا۔

ہیومن رائٹس واچ نے ہلا کو 2012 میں آزادی اظہار رائے پر ہیلمن/ ہیمٹ پرائز سے نوازا تھا۔ یہی انعام جیتنے والے ایک اور ایرانی صحافی نومبر سے گرفتار ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں