فائل فوٹو

 کراچی: جمعہ کے روز کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے ایم پی اے سمیت سولہ افراد ہلاک ہو گئے۔ دوسری جانب لیاری میں رینجرز نے ٹارگیٹڈ آپریشن کرکے تین مغویوں کو بازیاب کروالیا اور سولہ ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

 پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں  نامعلوم افراد کی فائرنگ سے متحدہ قومی موومنٹ کے رکن صوبائی اسمبلی ساجد قریشی اپنے بیٹے وقاص صدیقی سمیت ہلاک ہو گئے ہیں-

کورنگی میں واقع بلال کالونی میں فائرنگ سے چار افراد ہلاک ہو گئے، جیسے ہی واقعے کی تحقیقات کے لئے پولیس پہنچی تو شرپسندوں نے دستی بم سے حملہ کردیا جس سے چار پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

 عینی شاہدین کے مطابق شرپسند چار موٹرسائیکلوں پر سوار تھے۔

 بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق حملہ دیسی ساختہ بم سے کیا گیا جس میں نٹ بولٹ اور بال بیرنگ استعمال کئے گئے تھے۔

 ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا، واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

 اس سے قبل شاہ فیصل کانونی پولیس اسٹیشن کے ایک افسر نے بتایا کہ  شاہ فیصل میں واقع شاپنگ مال کے قریب نا معلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے مدرسے کا معلم ہلاک ہو گیا جسے یاسر حسن قریشی ولد ظہیر قریشی کے نام سے شناخت کر لیا گیا، اس کی میت جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کر دی گئی۔

 دریں اثناء ریسکیو ذرائع کیمطابق ابراھیم حیدری سے ایک شخص کی تشدد زدہ  ہاتھ پاؤں بندھی لاشیں ملی جسے پوسٹمارٹم کیلئے جے پی ایم سی منتقل کر دیا گیا۔

 شیر شاہ کی اکبر مارکیٹ سے پچس سالہ شخص کی مسخ شدہ لاش ملی جسے پوسٹ مارٹم  کیلئے سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

 لسبیلہ پل کے نیچے ندی سے واصف نامی نوجوان کی تشدد زدہ لاش ملی۔

 لیاری  کے علاقے گھاس منڈی میں نا معلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے چالیس سالہ ندیم ہلاک اور الامیر زخمی ہو گیا ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

 کراچی کے علاقہ آگرہ تاج کالونی میں مرزا آدم خان روڈ پر فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہو گیا۔

 کیماڑی میں گھاس بندر پر نا معلوم ملزمان کی فائرنگ سے تیس سالہ الطاف ہلاک ہو گیا۔

 مبینہ ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے افسر نے بتایا کہ ابوالحسن اصفہانی روڈ  کے قریب نا معلوم موٹر سائیکل سواروں کی  فائرنگ سے مذہبی جماعت (اہلسنت والجماعت) کا کارکن عمران علی ولد علی معراج موقع پر ہلاک ہو گیا، ہلاک ہونے والے کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جبکہ طوری بنگش چوکی کے قریب خنجر کے وار سے ایک شخص ہلاک ہوا۔

 اس کے علاوہ شہر میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں چار افراد زخمی ہوئے،جو صدر میں کیفے اسٹوڈینٹس کے قریب، گلبائی چوک، ماری پور روڈ، رنچوڑ لائن میں پیش آئے۔

 لیاری میں رینجرز کا ٹارگیٹڈ آپریشن

 رینجرز نے کراچی کے علاقے لیاری سنگو لین میں ٹارگیٹڈ آپریشن کرکے تین مغویوں کو بازیاب کروالیا اور لیاری سے ہی رینجرز نے ارشد پپو قتل کیس کے نامزد ملزم علی باقر سمیت سولہ ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ رینجرز حکام کے مطابق ملزم اسپشل کرائم برانچ کا معطل اہلکار ہے۔

رینجرز نے لیاری کے علاقے سنگولین سے ٹارگیٹڈ آپریشن کے بعد تین مغویوں عمر، شہریار اور حسن کو بازیاب کرا لیا۔

محمد عمر نیوی کے سابق لیفٹینٹ کمانڈر ارشد لطیف پوری کا بیٹا ہے جسے 13 جون کوسٹی کورٹ کےقریب سے اغوا کیا گیا تھا اور رہائی کے لیے دو کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

 دوسری جانب ناظم آباد دو نمبر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے گرفتاریوں کے خلاف علاقہ مکینوں نے سڑک پر آگ لگا کر احتجاج کیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ بے گناہ افراد کو بلا جواز گرفتار کیا جا رہا ہے اور انہیں فی الفور رہا کیا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں