یوٹیوب کھولنے میں حکومت خود رکاوٹ

اپ ڈیٹ 16 جنوری 2016
۔—رائٹرز فائل فوٹو۔
۔—رائٹرز فائل فوٹو۔

کراچی: تمام تر رکاوٹیں دور ہونے کے باوجود وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اب تک مقبول ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یوٹیوب کو کھولنے کے حوالے سے نوٹیفیکیشن جاری نہیں کرسکی جس کے باعث گوگل اور وفاقی حکومت کے درمیان متوقع ڈیل بھی نہ ہوسکی۔

تفصیلات کے مطابق گوگل انتظامیہ نے پاکستان کے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کی درخواست پر یوٹیوب پی کے (youtubepk) کو بنانے میں کروڑوں روپے خرچ کیے ہیں تاکہ ویب سائٹ کے کونٹینٹ کی مقامی طور پر نگرانی کی جاسکے۔

تاہم وزارت آئی ٹی کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ گوگل کو جمعرات کے روز حکومت کے ساتھ بغیر کوئی ڈیل ہوئے ہی واپس لوٹنا پڑا۔

مزید پڑھیں: یوٹیوب کا اردو ورژن، پاکستانی رسائی سے محروم

پاکستانی حکام نے منگل کے روز یوٹیوب سے پابندی اٹھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا تھا۔

پانچ گھنٹوں تک جاری رہنے والی گفتگو کے بعد وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزیر آئی ٹی انوشہ رحمان نے یوٹیوب کو کھولنے کے حوالے سے نوٹیفیکیشن جاری کرنے کی درخواست کی تھی۔

تاہم ذرائع کے مطابق 'اب جمعہ آچکا ہے اور اس سلسلے میں کچھ بھی نہیں کیا گیا۔'

انہوں نے کہا کہ 'حکومت اور گوگل یوٹیوب پی کے کو شروع کرنے پر متفق ہوئے تھے اور اس ویب سائٹ کی لانچنگ اور یوٹیوب کو کھولنے کا اقدام ایک ساتھ لیا جانا تھا۔'

یہ بھی پڑھیں: یوٹیوب اب اردو زبان میں دستیاب

'تاہم گوگل کے نمائندے تین روز تک انتظار کرنے کے بعد ملک چھوڑ کر چکے گئے ہیں۔'

ماہرین کا خیال ہے کہ وزارت آئی ٹی کی سستی کی وجہ سے گوگل کا اس معاملے سے پوری طرح نکل جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے یا پھر مسقبل میں عدالت سے رجوع کیے جانے کی صورت میں اس پر پھر مکمل پابندی بھی لگ سکتی ہے۔

پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن کی صدر جہاں آرا کا کہنا تھا کہ وہ یوٹیوب کے 'مقامی' ورژن کے حق میں نہیں۔

'اس سے حکومت کو کسی بھی چیز پر پابندی لگانے کا حق حاصل ہوجائے گا جو آزادی رائے کی خلاف ورزی ہے۔'

تاہم انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے گوگل سے اس حوالے سے ڈیل کر ہی لی ہے تو یہ کچھ نہ ہونے سے تو بہتر ہے۔

خیال رہے کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علی وسلم کے متعلق گستاخانہ مواد کی موجودگی کے باعث پاکستان میں 2012 سے یوٹیوب پر پابندی عائد ہے


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (3) بند ہیں

Ahmed Zarar Jan 16, 2016 12:24am
please can anyone tell the real and original reason of ban because there is no restriction on youtube in saudia and middle east.
irfan Jan 16, 2016 03:47am
میں آج تک یہ نہیں سمجھ پا رہا کہ وہ کون سے لوگ ہیں جو یو ٹیوب پر صرف توہین رسالت والے وڈیوز ہی دیکھتے ہیں!!!!!!! اور حکومت نے ان چند سو لوگوں کے لیے یو ٹیوب ہی بند کر دی!!!!!!!!
الیاس انصاری Jan 16, 2016 09:37am
سرکاری پابندی کے باوجود پاکستانیوں کو یو ٹیوب تک رسائی حاصل ہے - پہلے پراکسی سرورز کے ذریعے اور اب کچھ عرصے سے براہ راست -