سعودیہ، ایران اختلافات پرامن طریقے سے دور کریں: پاکستان

18 جنوری 2016
نواز شریف اور سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کے درمیان ملاقات۔ — تصویر بشکریہ وزیر اعظم ہاؤس
نواز شریف اور سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کے درمیان ملاقات۔ — تصویر بشکریہ وزیر اعظم ہاؤس
نواز شریف اور سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کے درمیان ملاقات۔ — تصویر بشکریہ وزیر اعظم ہاؤس
نواز شریف اور سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کے درمیان ملاقات۔ — تصویر بشکریہ وزیر اعظم ہاؤس

ریاض: پاکستانی وزیراعظم نوازشریف نے سعودی عرب اور ایران پر زور دیا ہے کہ وہ امت مسلمہ کے بہترین مفاد میں اپنے اختلافات پرامن طریقے سے دور کریں۔

انہو ں نے یہ بات پیر کو ریاض میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

نواز شریف نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان بھائی چارے کو فروغ دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

انہوں نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا۔

اس موقع ہر شاہ سلمان بن عبد العزیز نے پاکستانی قیادت کی طرف سے مفاہمت کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب مسلم ممالک کے درمیان بھائی چارے کا خواہش مند ہے۔

دونوں رہنمائوں نے دوطرفہ تعلقات کومزید فروغ دینے کی ضرورت پرزور دیا۔

اجلاس میں سعودی کابینہ کے ارکان کے علاوہ پاکستان فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف، قومی سلامتی کے مشیر ناصر خان جنجوعہ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی شریک تھے۔

پاکستان کی اعلی سیاسی اور عسکری قیادت کی سعودی عرب جاتے ہوئے مشاورت.- تصویر بشکریہ وزیر اعظم ہاوس
پاکستان کی اعلی سیاسی اور عسکری قیادت کی سعودی عرب جاتے ہوئے مشاورت.- تصویر بشکریہ وزیر اعظم ہاوس

ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف پائیدار تعاون کے لئے اسلامی ممالک کے اتحاد کی تشکیل کے حوالے سے سعودی عرب کی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

نواز شریف نے سعودی عرب کی کوششوں کی تعریف کی اور پاکستان کی حمایت کا یقین دلایا۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سا لمیت کو کسی بھی خطرے کی صورت میں پاکستانی عوام ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان برادر مسلم ممالک کے اختلافات مذاکرات اور مفاہمت کے ذریعے دور کرنے کے لئے ہمیشہ تیار ہے۔

دونوں وفود نے باہمی تشویش کے عالمی اور علاقائی مسائل اور دہشت گردی اور انتہا پسندی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مل کر کام کریں گے۔

نوازشریف کل ایران کے دورے پر صدر حسن روحانی سے ملاقات کریں گے۔ وہ ایران دورے کے بعد ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم میں پاکستان کی نمائندگی کیلئے سوئٹرز لینڈ جائیں گے۔ ریڈیو پاکستان


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

تبصرے (1) بند ہیں

Haider Shah Jan 19, 2016 08:12am
Pakistan had gained enough war affair experience to TEST their abilities since Afghan war. In 21st Century war strategy has have been changing rapidly. Global warmonger Player still dominating their muscle for NWO. Believe it or Not, Pakistan is the only player in Muslim country to build relationship among others nation. Thousand of Muslims caught up in Warzone, Killed, humiliate, and displace from their homeland for What reason? One Innocent killing we are all accountable to be answer in Day of Judgment. Wish and pray things get better among Muslim countries.