غیرت کے نام پرقتل کے خلاف شرمین عبید کی مہم

22 جنوری 2016
شرمین عبید چنائے کی دستاویزی فلم سے لیا گیا اسٹل —
شرمین عبید چنائے کی دستاویزی فلم سے لیا گیا اسٹل —

پاکستانی فلمساز شرمین عبید چنائے کی فلم ’اے گرل ان دی ریور: دی پرائس آف فورگیونس‘ کی آسکر ایوارڈ میں نامزدگی کے بعد انہوں نے فلم کے موضوع 'غیرت کے نام پر قتل' کے خلاف ایک مہم کا آغاز کردیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم نواز شریف نے شرمین عبید چنائے کو آسکر ایوارڈز میں نامزدگی کی مبارکباد دینے کے ساتھ ساتھ ملک سے غیرت کے نام پر قتل کے واقعات کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا تھا، جس سے دیگر لوگوں کا بھی نظام پر اعتماد بحال ہوا.

وزیراعظم نے اپنے بیان میں اس 'برائی' کے خاتمے کے لیے مناسب قانون سازی کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: غیرت کے نام پر قتل کے خاتمے کا عزم

اسی سلسلے میں شرمین عبید چنائے نے ایک پیٹیشن کا آغاز کیا ہے جس پر کم از کم 5 ہزار افراد کے دستخط کی ضرورت ہے، تاکہ وزیراعظم کو اس بات کا یقین دلایا جاسکے کہ پاکستانی غیرت کے نام پر قتل کرنے جیسے بھیانک عمل کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شرمین عبید چنائے کی ڈاکومینٹری آسکر کے لیے نامزد

'اے گرل ان دی ریور' شرمیند عبید چنائے فلمز اور ہوم باکس آفس (ایچ بی او) کی مشترکہ پروڈکشن ہے، جس میں ایک 18 سالہ لڑکی کی زندگی کا احوال بیان کیا گیا جو عزت کے نام پر قتل کی کوشش میں بچ جاتی ہے۔

شرمین عبید چنائے نے 2012 میں ملک کے لیے پہلا آسکر ایوارڈ اپنی 40 منٹ کی ڈاکیومیٹری 'سیونگ فیس' کی وجہ سے جیتا تھا، جو تیزاب کے حملوں کا شکار خواتین کے مسائل کے حوالے سے بنائی گئی تھی.

چنائے نے آسکر کے ساتھ ساتھ اپنی ایک ڈاکو مینٹری 'چلڈرن آف طالبان' کے لیے ایمی ایوارڈ جیتنے کا اعزاز بھی حاصل کررکھا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں