اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے کاغذات نامزدگی میں اثاثہ جات کی تفصیلات چھپانے کا الزام ثابت ہونے پر حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی جسٹس (ر) افتخار احمد چیمہ کو نااہل قرار دے کر حلقہ 101 گجرانوالہ میں دوبارہ انتخابات کا حکم دے دیا۔

جسٹس (ر) افتخار احمد چیمہ 2013 کے عام انتخابات میں این اے 101 گجرانوالہ سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تھے، ان کی کامیابی کو مخالف امیدوار پاکستان مسلم لیگ (جونیجو) کے احمد چھٹہ نے الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کردیا تھا.

تاہم الیکشن ٹریبونل نے افتخار چیمہ کے خلاف احمد چھٹہ کی انتخابی عذرداری مسترد کردی، جس کے بعد احمد چھٹہ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا.

چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے احمد چھٹہ کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 2013ء کے عام انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت افتخارچیمہ نے اپنے 2 بینک اکاؤنٹس اور بیوی، بچوں کی جائیداد کی تفصیلات جمع نہیں کرائی تھیں۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ اثاثہ جات چھپانے کے خلاف الیکشن ٹریبونل نے درخواست خارج کرتے ہوئے حقائق کو مد نظرنہیں رکھا۔

عدالت عظمیٰ نے الزام ثابت ہونے پر رکن قومی اسمبلی افتخار چیمہ کی رکنیت بحال رکھنے سے متعلق الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر افتخار چیمہ کو ڈی سیٹ کرنے کا حکم دیا.

ساتھ ہی عدالت نے الیکشن کمیشن کو حلقہ این اے 101 گجرانوالہ میں دوبارہ انتخابات کا بھی حکم دے دیا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں