بیٹنگ کوچ اختتامی اوورز کی باؤلنگ سے ناخوش
قومی کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پہلے ایک روزہ میچ میں شکست کے بعد کہا ہے کہ مہمان ٹیم نے کیویز کی اننگز کے اختتامی اوورز میں اپنے دماغ کا استعمال نہیں کیا۔
صرف 99 رنز پر نیوزی لینڈ کے 6 مستند بلے بازوں کو پویلین بھیجنے کے بعد گرین شرٹس میچ پر حاوی نظر آرہے تھے تاہم نیوزی لینڈ کے لیٹ آرڈر نے زبردست مزاحمت کرتے ہوئے اسکور 280 رنز تک پہنچادیا۔
نیوزی لینڈ اپنے اختتامی پانچ اوورز کے دوران 71 رنز بنانے میں کامیاب رہا جبکہ زیادہ تر رنز نمبر 9 اور 10 پر آنے والے بلے بازوں مچل مک کلینیگن اور میٹ ہینری نے بنائے اور دونوں کے درمیان 73 رنز کی شراکت قائم ہوئی۔
ای ایس پی این کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق گرانٹ فلاور نے کہا 'اختتامی اوورز میں ہم نے اپنے دماغ کا استعمال نہیں کیا، یارکر کروانا بھی ایک ہنر ہے اور ہم نے اس کا استعمال نہیں کیا۔'
گرانٹ فلاور کا کہنا تھا کہ ابتدائی اوورز میں پاکستانی فاسٹ باؤلرز نے شارٹ گیندوں کا اچھا استعمال کیا تاہم بعد میں ان کی زیادتی کے باعث اتنے رنز بن گئے۔
'سچ بات یہ ہے کہ جس طرح کا آغاز ہمیں ملا تھا اس کے بعد ہمیں انہیں 200 کے قریب اسکور تک محدود کرنا چاہیے تھا۔'
ہنری اور مک کلینیگن نے اپنے شراکت کے دوران چھ چھکے اور سات چوکے لگائے جس کی وجہ پاکستانی بیٹنگ کوچ کے مطابق پاکستانی کی شارٹ گیند بازی تھی۔
فلاور نے کہا: 'آپ کھلاڑیوں کو جتنے چاہیں پیغامات بھجوادیں لیکن یہ ایک ایسی چیز ہے جو انہیں خود سمجھنی چاہیے۔'
انہوں نے بلے بازوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ انہوں نے ابتدائی اوورز میں بہت سست رفتار میں کھیلا۔
پاکستان نے ابتدائی دس اوورز میں صرف 33 رنز ہی اسکور کیے تھے۔ اس موقع پر مطلوبہ رن ریٹ 6.2 تک پہنچ چکا تھا۔
'ہمیں انہیں کافی کم رنز تک محدود کرنا چاہیے تھا لیکن اتنے رنز کے باوجود بھی میرا خیال تھا کہ ہم یہ رنز بنا لیں گے۔ ہمارا آغاز کافی سست تھا اور ہم نے کئی آسان وکٹیں گنوائیں۔ ہم نے اس اچھے بیٹنگ ٹریک کا فائدہ نہیں اٹھایا۔'
فلاور کا مزید کہنا تھا کہ کھلاڑی اپنی غلطیوں سے سیکھ نہیں رہے اور یہ سب سے افسوس ناک پہلو ہے، ہار جیت کھیل کا حصہ ہے لیکن اگر آپ وہی غلطیاں بار بار کریں گے تو سوالات تو جنم لیں گے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔












لائیو ٹی وی