کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے تھر میں غذائی قلت اور دیگر وجوہات کے باعث بچوں کی ہلاکتوں کی تحقیقات اور معاملے کا جائزہ لینے کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کردیا۔

جسٹس (ر) غلام سرور کورائی کی سربراہی میں قائم دو رکنی کمیشن 15 دن میں تحقیقات مکمل کرکے اپنی رپورٹ پیش کرے گا، ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ارجن رام کمیشن کے دوسرے رکن ہوں گے۔

کمیشن تھر میں بچوں کی ہلاکت کے اسباب اور حکومتی اقدامات کا جائزہ لے گا اور صورتحال بہتر بنانے کے لیے اپنی تجاویز بھی پیش کرے گا، کمیشن حکومتی اقدامات میں کوتاہی اور غلطیوں کی نشاندہی بھی کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں : میڈیا 'تھر میں بحران' کا ذمہ دار، وزیر صحت

دو رکنی جوڈیشل کمیشن آج سے اپنے کام کا آغاز کرے گا۔

تازہ رپورٹس کے مطابق تھر میں غذائی قلت اور پیدائشی بیماریوں کے باعث رواں سال ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 173 تک جاپہنچی ہے۔

میڈیا رپورٹس کو نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے تھر میں غربت کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے ہیں۔

انہوں نے چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن کو معاملے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی بھی ہدایت کی تھی۔

یہ خبر 8 فروری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں