انقرہ میں دھماکا، 28 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 18 فروری 2016
انقرہ میں دھماکے کے بعد کا ایک منظر—اے ایف پی۔
انقرہ میں دھماکے کے بعد کا ایک منظر—اے ایف پی۔

انقرہ: ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ایک کار بم دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 28 افراد ہلاک اور 61 زخمی ہوگئے۔

ترکش میڈیا نے انقرہ کے گورنر مہمت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ حملے کا ہدف فوج قافلہ تھا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے نمائندے کے مطابق دھماکے کی آواز شہر بھر میں سنی گئی جس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

ایمبولینس اور فائر بریگیڈ کو جائے وقوعہ کی جانب روانہ کردیا گیا ہے جس کے قریب ترک فوج کا مرکز اور پارلیمنٹ واقع ہے۔

ترکی کی حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈیویلپمنٹ پارٹی کے ترجمان عمر نے حملے کی مذمت کی ہے۔

پولیس نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا ہے اور شواہد جمع کیے جارہے ہیں۔ تاحال کسی گروپ نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

ترک صدر طیب اردوان نے انقرہ کار بم دھماکے کی شدید مزمت کرتے ہوئے حملے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔

نائب وزیراعظم نعمان نے دھماکے میں ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دھماکہ ترک فوج کے ایک قافلے پر کیا گیا، لیکن اب تک اس دھماکے ذمہ داروں کا تعین نہیں کیا جاسکا ہے۔

انقرہ میں ہونے والے کار بم دھماکے پر امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے نائب ترجمان مارک ٹونر نے ایک جاری بیان میں کہا کہ 'امریکا ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید مزمت کرتا ہے جس میں متعدد ترک فوجیوں اور شہریوں کی قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں'۔

ڈان نیوز کے مطابق پاکستان نے بھی انقرہ دھماکے کی مزمت کرتے ہوئے متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں