کراچی: دبئی کی پراپرٹی مارکیٹ میں مندی کی وجہ سے پاکستان آنے والے پیسے نے یہاں جائیداد کی قیمتیں بڑھا دی ہیں۔

پراپرٹی ڈیلروں اور ڈویلپرز کا کہنا ہے کہ زیادہ مانگ کی وجہ سے بالخصوص کراچی اور اسلام آباد میں زمینوں کی قیمتیں روزانہ کی بنیادوں پر بڑھ رہی ہیں۔

سرمایہ کاروں کے مطابق، پاکستان کے برعکس دبئی کی مارکیٹ اپنی کشش کھو رہی ہے اور حالیہ مہینوں یہاں قیمتوں میں 20 سے 15 فیصد کمی دیکھی گئی۔

دسمبر کے وسط میں جاری ہونے والی دبئی کی سالانہ مارکیٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ رہائشی پراپرٹی کی قیمتوں میں 16 جبکہ اپارٹمنٹس اور ولاز کی قیمتوں میں سالانہ بنیادوں پر 14 فیصد کمی ہوئی۔

قانون نافذکرنے والے حکام کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف آپریشن کی روشنی میں منی لانڈرنگ پر اضافی چیک کو بھی اس کی ایک وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔

حال ہی میں حکام نے کچھ منی چینجرز کے خلاف کارروائی کی جبکہ ایک بڑا منی چینجر پہلے ہی منی لانڈرنگ کے الزام میں زیر حراست ہے۔

پراپرٹی ڈویلپر ’ویلیو ہاؤسنگ‘ کے ڈائریکٹر اشرف حمید کے مطابق، سرحدوں پر پیسوں کی نقل و حرکت کی سخت نگرانی اور پاکستان میں امن و امان کی بہتر ہوتی صورتحال کی وجہ سے یہاں جائیدادوں کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اسلام آباد میں امن و امان کی کوئی پریشان نہیں جبکہ کراچی میں حالات میں نمایاں بہتری آئی ہے‘۔

کراچی کے ایک نجی سرمایہ کار محمد انور کہتے ہیں کہ دبئی کے کمرشل اور سیمی کمرشل علاقوں میں پراپرٹی کی قیمتوں میں 20 سے 15 جبکہ پوش علاقوں میں 10 سے 5 فیصد کمی آئی۔

دبئی کی پراپرٹی مارکیٹ کےبڑے سرمایہ کاروں میں شامل پاکستانی پچھلے سال اس حوالے سے پہلے نمبر پر آئے تھے۔

پاکستانی سرمایہ کاروں میں کاروباری حضرات، سیاست دان، سرکاری ملازمین اور دوسرے ملک منتقل ہونے والے حضرات ہیں۔

خیال کیا جاتا ہے کہ کرپشن کے ذریعے حاصل ہونے والا غیر قانونی پیسے کیلئے دبئی ایک محفوظ جنت ہے۔

ان دنوں منی لانڈرنگ میں نمایاں کمی آنے کی وجہ سے ایکسچینج ریٹ پچھلے دو مہینوں کے برعکس بالخصوص اوپن مارکیٹ میں مستحکم ہے۔

یہ خبر 16-2-21 کے ڈان اخبار سے لی گئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں