گردوں کی پتھری اور اس کی علامات

05 مارچ 2016
— کریٹیو کامنز فوٹو
— کریٹیو کامنز فوٹو

گردوں میں پتھری ایک تکلیف دہ مرض ہوتا ہے جس کا علاج بھی آسان نہیں ہوتا کیونکہ وہ دوبارہ بھی بن سکتی ہے۔

گردوں میں پتھری کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں جیسا پانی کم پینا، خاندان میں اس کے مریضوں کی موجودگی، مخصوص غذائیں خاص طور پر زیادہ نمک اور کیلشیئم والے کھانے، موٹاپا، ذیابیطس، پیٹ کے امراض اور سرجری وغیرہ۔

گردے کی پتھری پیشاب کی نالی کے کسی بھی حصے کو متاثر کرسکتی ہے اور وہاں سے ان کا نکلنا کافی تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے۔

عام طور پر اس سے کوئی زیادہ نقصان نہیں ہوتا، درد کش ادویات اور بہت زیادہ پانی پینا معمولی پتھری کو نکانے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے تاہم اگر وہ پیشاب کی نالی میں پھنس جائے یا پیچیدگیوں کا باعث بنے تو پھر سرجری کروانا پڑتی ہے۔

اس حوالے سے آپ کا معالج زیادہ بہتر مشورہ دے سکتا ہے اور پتھری نکل جانے کے بعد اس کے دوبارہ ابھرنے کو روکنے کے لیے اقدامات کے لیے اقدامات تجویز کرسکتا ہے۔

تاہم اس کی علامات کیا ہوتی ہے ؟

درحقیقت آغاز میں تو اس کی علامات سامنے نہیں آتیں تاہم گردوں میں حرکت کرنے یا پیشاب کی نالی میں جانے کے بعد یہ علامات سامنے آتی ہیں۔

پسلیوں کے نیچے سائیڈ اور پیچھے کی جانب بہت شدید درد۔

ایسا درد جو پیٹ سے نیچے جاتا ہو محسوس ہو۔

ایسا درد جس کی لہریں اور ارتعاش شدت سے محسوس ہو۔

پیشاب کرتے ہوئے تکلیف ہونا۔

گلابی، سرخ یا براﺅن پیشاب۔

بدبو دار پیشاب۔

بار بار پیشاب کا آنا۔

عام معمول سے ہٹ کر پیشاب کا آنا۔

بخار اور سردی لگنا۔

پیشاب کی مقدار کم ہوجانا۔

ڈاکٹر کو کب دکھانا چاہئے؟

اگر تو اوپر دی گئی علامات میں سے کوئی نظر آئے تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے تاہم درج ذیل میں دی جانے والی علامات سامنے آنے پر فوری طبی امداد حاصل کریں۔

اتنا شدید درد ہونا جس کے باعث ساکت بیٹھنا یا کسی پوزیشن پر لیٹنا ناممکن ہوجائے۔

ایسا درد جس کے ساتھ سر چکرائے اور الٹی ہو۔

بخار اور سردی کے ساتھ گردوں کے مقام پر درد ہونا۔

پیشاب میں خون آنا۔

پیشانہ کرنے میں مشکل کا سامنا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں