اسلام آباد: سینیٹ نے بچوں پر جنسی تشدد، بچوں کی فحش ویڈیوز اور اسمگلنگ سے متعلق بل منظور کرلیا ہے۔

صدر مملکت ممنون حسین کی جانب سے توثیق کے بعد یہ بل نافذ العمل ہوگا جس کے تحت بچوں کی مجرمانہ ذمہ داری کی عمر سات سال سے بڑھاکر 10 کردی گئی۔

مزید پڑھیں: قصور: 'بچوں کے ساتھ میرے سامنے زیادتی کی گئی'

بل کے تحت بچوں پر جنسی تشدد کی سزا سات سال قید تک ہوسکتی ہے۔ اس سے قبل صرف ریپ پر سزا دی جاتی تھی۔

اسی طرح بچوں کی فحش ویڈیوز بنانے کی سزا سات سال قید تک ہوسکتی ہے جبکہ جرمانہ سات لاکھ روپے ہوگا۔

گزشتہ سال پنجاب کے حسین خان والا گاؤں میں بچوں کی فحش ویڈیوز سے متعلق اسکینڈل منظر عام پر آیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: قصور اسکینڈل: مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل

بعدازاں 20 افراد کو گرفتار کیا گیا تاہم قانون کے تحت صرف ریپ پر ہی سزا دی جاسکتی تھی۔

اس سے قبل بچوں کو اسمگل کرنے والوں کو بچوں کو ملک سے باہر منتقل کرنے پر ہی سزا دی جاسکتی تھی۔

یونیسیف میں بچوں کے تحفظ کی سربراہ سارہ کولمین نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ بچوں کے حقوق سے متعلق کنوینشن کے تحت پاکستان کی جانب سے یہ قدم بہت اہم تھا۔'

مزید جانیں: " ہم سب قصور واقعے کے ذمہ دار ہیں"

ایک مقامی این جی او کی ڈائریکٹر ولیری خان نے کہا کہ 'اب ہمیں قانون کے نفاذ پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔'

انہوں نے اس موقع پر نیشنل کمیشن آن چائلڈ رائٹس کے قیام کا بھی مطالبہ کیا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں