برازیلیا/ ریو ڈی جنیرو: برازیل کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے برازیل کے بدترین سیاسی اور اقتصادی بحران کے تناظر میں خاتون صدر ڈلما روزیف کے استعفے کا مطالبہ کیا۔

دارالحکومت برازیلیا اور ریو ڈی جینرو سمیت مختلف شہروں کی سڑکوں پر ہزاروں افراد نے کرپشن کے خلاف احتجاج کیا اور اس میں ملوث سرکاری افسران کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین نے کرپشن کے خلاف نعرے بازی کی۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال مارچ میں بھی حکومت کی مخالفت میں لاکھوں افراد مظاہرے کے لیے سڑکوں پر آئے تھے۔

ڈلما روسیف اور ان کی جماعت ورکرز پارٹی پر کرپشن کے الزامات کے بعد استعفے کے لیے دباؤ بڑھتا جارہا ہے، جبکہ اپوزیشن جماعتیں ان کے مواخزے کی کوشش کر رہی ہیں۔

مختلف سروے کے دوران بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ برازیل میں عوام کی اکثریت ڈلما روسیف کے مواخزے کے حق میں ہے، جو 2014 میں بہت کم مارجن سے دوبارہ 4 سالہ مدت کے لیے صدر منتخب ہوئی تھیں۔

خیال رہے کہ ڈلما روسیف، لاطینی امریکا کی بائیں بازو کی وہ دوسری رہنما ہیں جنہیں کچھ عرصے کے دوران بڑی مخالفت کا سامنا ہے۔

صدر کے خلاف مظاہروں نے اُس وقت شدت اختیار کی جب ریاست ساؤ پولو کے پراسیکیوٹرز نے منی لانڈرنگ کے الزام میں ڈلما روسیف کے جماعت کے رہنماؤں لوئز اِناکیو اور لولا ڈی سلوا کی گرفتاری کی سفارش کی تھی۔

دوسری جانب ڈلما روسیف نے اپنے حامیوں کو صبر و تحمل قائم رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

یہ خبر 14 مارچ 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

تبصرے (0) بند ہیں