برائن اس وقت کافی مایوس تھا جب یاہو میں 11 سال ملازمت کا خاتمہ ہوا اور پھر فیس بک نے بھی نوکری کی درخواست کو مسترد کردیا۔

عمر کی چوتھی دہائی کا خوفناک آغاز بھی اس شخص کی ہمت نہیں توڑ سکا اور خود کو مسترد کیے جانے پر اس نے کہا کہ یہ مجھے کچھ بہترین لوگوں کے ساتھ جڑنے کا بہترین موقع ملا ہے، اب زندگی کے اگلے ایڈونچر کی جانب دیکھ رہا ہوں۔

تو برائن اپنی دھن میں لگا رہا اور یاہو میں ایک پرانے ساتھی کے ہاں ملازمت کرنے لگا جسے کسی وقت میں اس نے خود بھرتی کیا تھا۔

مگر بات یہاں ختم نہیں ہوتی اور اسے شریک بانی کا ٹائٹل ملا اور اس کی کوششوں کی کوئی تنخواہ نہیں تھی مگر وہی کامیابی کا زینہ ثابت ہوئی۔

کیونکہ چند برس بعد آج برائن ایکٹن نامی یہ شخص واٹس ایپ کا شریک بانی سمجھا جاتا ہے اور اس نے اپنے ساتھی کے ہمراہ کمپنی کو فیس بک کو 19 ارب ڈالرز کے عوض فروخت کیا اور اب وہ 4 ارب ڈالرز کا مالک ہے۔

یہ کہانی کبھی ہار نہ ماننے کی اہمت کو بیان کرتی ہے چاہے آپ بہت زیادہ 'عمر' یا 'اپنا عروج کا وقت' گزار چکے ہوں۔

برائن کے بقول اصل بات یہ نہیں کہ آپ ایک کمپنی شروع کرتے ہیں اور اسے فیس بک کو اربوں ڈالرز کے عوض فروخت کردیتے ہیں بلکہ آپ نہیں جانتے کہ آگے کیا کچھ ہوسکتا ہے ماسوائے اس وقت جب آپ کوشش ہی ترک کردیں۔

برائن کے مطابق اگر آپ کوشش ترک کردیتے ہیں تو آپ کے تمام خوف حقیقت کا روپ دھار لیں گے اور آپ کو کبھی کوئی اچھا موقع نہیں مل سکے گا جبکہ کوشش کرنے والے کے ساتھ کچھ بھی اچھا ہوسکتا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں