یروشلم: اسرائیلی پولیس نے نئے قانون کے تحت گزشتہ 2 ہفتوں میں 1200 فلسطینی گرفتار کرلیے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی پولیس کے اس اقدام کا مقصد گزشتہ 6 ماہ سے جاری اسرائیلی اور فلسطینیوں کے نئے تنازعہ کا سد باب کرنا ہے۔

اسرائیلی پولیس کا کہنا تھا کہ نئے قانون کے تحت چھاپوں کے دوران 1200 فلسیطینوں کو گرفتار کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ’فرانس کا فلسطین کو تسلیم کرنا سنگین غلطی‘

اسرائیلی پولیس کے جاری بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ 2 ہفتوں سے جاری کارروائی میں ان فلسطینییوں کے ساتھ ان کو کام فراہم کرنے والے 150 مالکان کو بھی گرفتار کیا گیا۔

خیال رہے کہ 14 مارچ کو اسرائیلی پارلیمنٹ نے فلسطینی ملازمین کے حوالے سے سخت قانون کی منظوری دی تھی، جس کا مقصد اسرائیلی فوج کے خلاف بڑھتے ہوئے حملوں کو روک تھام کرنا تھا۔

نئے قانون کے مطابق بغیر پرمٹ اسرائیلی ریاست میں داخل ہونے والے فلسطینی ملازمین کو کئی سالوں تک قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فرنچ پارلیمنٹ میں آزاد فلسطینی ریاست کی قرارداد منظور

واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر سے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری نئی کشیدگی میں اب تک اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے 198 فلسطینیوں کو ہلاک کردیا ہے جبکہ 28 اسرائیلیوں اور 4 غیر ملکیوں کی ہلاکت کا دعوی بھی کیا جارہا ہے۔

اسرائیلی حکومت کا دعویٰ ہے کہ رواں ماہ میں اسرائیلی علاقوں میں ہونے والے 44 فیصد حملوں میں یہاں غیر قانونی طور پر مقیم فلسطینی ملوث ہیں۔

نیتن یاہو امریکا کی حمایت کے جاری رہنے کے خواہاں

اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے اس اُمید کا اظہار کیا کہ امریکا اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کے قیام کی قرار داد کی مخالفت کر کے اسرائیلی مؤقف کی حمایت جاری رکھے گا۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ میں فلسطینی جھنڈا لہرانے کی منظوری

انھوں نے امریکن اسرائیل پبلک افیئر کمیٹی کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینوں کے ساتھ براہ راست اور فوری مذاکرات کی بحالی کے لیے تیار ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں