کراچی: کراچی میں سندھ ساؤنڈ سسٹم آرڈیننس 2015کی خلاف ورزی پر ایک ہفتے کے اندر اندر چار خطیبوں پر مقدمے درج ہو گئے۔

معلوم ہوا ہے کہ قومی ایکشن پلان کے تحت اور لاؤڈ اسپیکرز کا غلط استعمال روکنے کیلئے شہر کے وسطی اور مغربی اضلاع میں پچھلے دو سال سے کم عرصے میں 363 مقدمے درج ہو چکے ہیں۔

نیو کراچی میں جن خطیبوں کے خلاف 12 سے 19 مارچ کے درمیان مقدمے درج ہوئے ان میں مولانا محمد وسیم صادق، امام سید نجم شاہ، سید اسلم قادری اور محمد منصور عطاری شامل ہیں۔

نیو کراچی پولیس اسٹیشن کے مطابق، ان خطیبوں پرفرقہ واریت پر مبنی جذبات بھڑکانے اور ایک سال قبل نافذ ہونے والے ساؤنڈ سسٹم کے قوانین پر عمل نہ کرنے کے الزامات ہیں۔

خیال رہے کہ آرڈیننس نافذ ہونے کے بعد سے کراچی کے وسطی اور غربی اضلاع میں خطیبوں، مظاہرین اور شادی منتظمین کے خلاف سینکڑوں مقدمے درج ہو چکےہیں۔

ویسٹ زون پولیس کی ایک رپورٹ کے مطابق،ضلع غربی میں درج ہوئے 222مقدموں میں سے 216 عبادت گاہوں کی حدود میں نماز کے اوقات میں ساؤنڈ سسٹم کی خلاف ورزی جبکہ چار فرقہ ورانہ اور متنازعہ تقریروں پر درج ہوئے۔

پولیس حکام کے مطابق، یہ رپورٹ تاحال محکمہ داخلہ کو نہیں بھیجی گئی۔

ڈی آئی جی ویسٹ فیروز شاہ نے بتایا کہ پولیس نے ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا۔’ہم ان مقدموں کو تنبیہ کے طور پر استعمال کر رہے ہیں اور مزید شواہد آنے تک گرفتاریاں نہیں کی جائیں گی‘۔

یہ خبر 25 مارچ، 2016 کے ڈان اخبار سے لی گئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں