مردوں اور خواتین میں ہارٹ اٹیک کی علامات مختلف

29 مارچ 2016
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو

اگر آپ ہارٹ اٹیک کا شکار ہونے کا تصور کریں تو امکان ہے کہ آپ کے ذہن میں ایک مرد کی تصویر ہوگی جو اپنا سینہ پکڑے زمین پر گر رہا ہوگا۔

مگر حقیقت میں ہارٹ اٹیک کا شکار کوئی خاتون بھی ہوسکتی ہے اور وہ منظر اتنا ڈرامائی بھی نہیں ہوگا۔

جی ہاں یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

الابامہ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مردوں اور خواتین میں ہارٹ اٹیک سے قبل کی کچھ علامات مشترک ہوتی ہیں مگر کچھ مختلف بھی ہوتی ہیں۔

مرد اور خواتین دونوں کو دم گھوٹنے اور سینے میں درد یا سینے، گلے، جبڑے، بازﺅں اور کمر میں دباﺅ کا احساس ہوسکتا ہے۔

اسی طرح دونوں صنفوں کو غیرمعمولی تھکاوٹ، سانس لینے میں مشکل، کھانسی، بیماری کا احساس اور قے جیسی علامات کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔

تاہم مردوں میں کمزوری، ٹھنڈے پسینے آنا اور سرچکرانا خواتین سے مختلف علامات ہوتی ہیں۔

اسی طرح خواتین میں نیند متاثر ہونا، کھانا ہضم نہ ہونا اور ذہنی بے چینی کے احساس مختلف علامات ہیں۔

تاہم محققین کا کہنا ہے کہ ہر ہارٹ اٹیک مختلف ہوتا ہے اور علامات ضروری نہیں کہ اسی کی نشاندہی کررہی ہوں مگر پھر بھی ممکنہ علامات کو نظرانداز مت کریں اور فوری طور پر طبی امداد کے لیے رجوع کریں۔

خیال رہے کہ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق پہلے ہارٹ اٹیک پر مردوں کے مقابلے میں خواتین میں موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ سینے میں تکلیف سے ہٹ کر خواتین میں کمر یا جبڑے میں درد، متلی اور خوف کے احساس جیسی علامات پہلے سامنے آجاتی ہیں جن کو نظرانداز کردیا جاتا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں