اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماء اور رکن قومی اسمبلی اسد عمر نے کہا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کراچی کے حوالے سے میڈیا رپورٹ کے باوجود صوبائی اور مرکزی حکومتوں کی خاموشی تشویشناک ہے۔

ڈان اخبار نے گزشتہ دنوں اپنے ایک تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ کس طرح بحریہ ٹاؤن کراچی کی تعمیر کے لیے غریبوں کو ان کی زمین سے بے دخل کرکے قبضہ اور متعدد قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں : بحریہ ٹاؤن کراچی: لالچ اور قبضے کا لامحدود سلسلہ

ڈان نیوز کے مطابق رکن قومی اسمبلی اسد عمر کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں غریب دیہاتیوں کی زمینوں پر جبراً قبضے کے ناقابل تردید شواہد پیش کیے گئے ہیں۔

انہوں نے بحریہ ٹاون کراچی کے متعلق ڈان اخبار کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ رپورٹ میں سرکاری افسران اور بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچانے کی نشاندہی کی گئی ہے جب کہ زمینوں پر زبردستی قبضے کا جواز فراہم کرنے کے لیے قانون میں ترامیم کی کوششوں کا بھی انکشاف کیا گیا ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت الزامات کی فوری تحقیقات کروائے ورنہ تاخیر سے قوم یہ سمجھنے پر مجبور ہو گی کی فائل کو پہیے لگے ہیں۔

یاد رہے کہ بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض کے حوالے سے یہ بات مشہور ہے کہ وہ کوئی بھی قانونی اور غیرقانونی کام کروانے کے لیے اپنی فائلوں کو پہیے لگا دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں : بلیک میلنگ سے 'تنگ' ملک ریاض کی میڈیا میں انٹری

ایک انٹرویو میں ملک ریاض یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ اگر وہ اپنی جانب سے دی گئی رشوت کی سب سے بڑی رقم کسی کو بتائیں تو اسے دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما اس عمر نے بحریہ ٹاؤن بھی اپنا مؤقف قوم کے سامنے پیش کرے کیونکہ خاموشی نیم رضامندی کے مترادف ہوتی ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad khan Apr 22, 2016 01:04am
ملک ریاض کے حلاف یہ پہلی اواز نہیں ھو بلند ھوئی اس شحص کے حلاف اس سے پہلے بھی اوازیں بلند ھوچکی ھیں لیکن ان کو دبایا گیا بحریہ ٹاون کراچی جیسے شکایات اسلام اباد کے بحریہ ٹاون میں سنائی جاچکی تھیں ڈان نیوز کے اس مفصل رپورٹ کے بعد اب قانون کو حرکت میں انا چاہئے ھم اسد عمر کے بیان کی مکمل حمایت کرتے ھیں ملک ریاض کے حوالے سے رپورٹ سامنے پر ڈان نیوز کو مبارک باد پیش کرتے ھیں جب ملک میں سیاستدانوں اور فوجیوں کا احتساب ھوسکتا ھے تو ملک ریاض کے لئے قانون کیوں نرم ھے