ڈیرہ غازی خان: چھوٹو گینگ کے سربراہ غلام رسول عرف چھوٹو سمیت 13 افراد کی جانب سے پاک فوج کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے باوجود دیگر شرپسند عناصر کے خلاف پنجاب کے راجن پور ضلع میں آپریشن ضرب آہن جاری ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق رحیم یار خان اور راجن پور کے درمیان کچا جمال کے علاقے میں پانچ گینگز سرگرم ہیں جنہوں نے اب تک ہتھیار نہیں ڈالے اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف مزاحمت کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: چھوٹو گینگ کے سربراہ سے تفتیش کریں گے، فوج

ذرائع کے مطابق ان گینگز میں پہوان، عطااللہ پٹ گینگ شامل ہیں جن کے کم از کم 20 اراکین ہیں۔

اس کے علاوہ بلال جاکھا گینگ ، باگا گینگ اور خدا بخش گینگ نے بھی ہتھیار نہیں ڈالے۔

اطلاعات کے مطابق کچا جمال کے جنگل کے علاقے میں 50 کے قریب شرپسند افراد چھپے ہوئے ہیں جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آپریشن'ضرب آہن' کا چارج فوج نے سنبھال لیا

ضلعی پولیس افسر غلام مبشر مکین نے ڈان کو بتایا کہ کچھ گینگز نے تاحال ہتھیار نہیں ڈالے اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف مزاحمت کررہے ہیں تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فورسز جلد علاقے کو کلیئر کروالیں گی۔

ذرائع نے بتایا کہ ان گینگز نے سیکیورٹی فورسز کے خلاف لڑائی میں چھوٹو گینگ کے ساتھ اتحاد کرلیا تھا تاہم اندرونی اختلافات کے باعث انہوں نے سیکیورٹی فورسز کیخلاف مزاحمت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔

مزید جانیں: چھوٹو گینگ‘کےٹھکانوں پرہیلی کاپٹروں کی شیلنگ

خیال رہے کہ گزشتہ روز پاک فوج نے چھوٹو سمیت 13 افراد کے ہتھیار ڈالنے اور آخری ڈاکو کی موجودگی تک سرچ آپریشن کو جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

پولیس نے وزارت داخلہ کی اجازت کے بعد گزشتہ ہفتے ’چھوٹو گینگ‘ کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کا آغاز کیا تھا، آپریشن میں 7 پولیس اہلکاروں کی ہلاکت اور 24 اہلکاروں کو یرغمال بنائے جانے کے بعد فوج کو طلب کیا گیا، جس نے 16 اپریل کو آپریشن کا چارج سنبھالا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں