کوئٹہ: بلوچستان میں جاری سیاسی مفاہمت کی پالیسی کے تحت اب تک 1025 فراری اپنے ہتھیار صوبائی حکام کو پیش کرکے قومی دھارے میں شامل ہوچکے ہیں۔

ڈان نیوز کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو کے دوران بلوچستان کے صوبائی سیکریٹری داخلہ اکبر حسین درانی نے بتایا کہ صوبے میں جاری سیاسی مفاہمت کی پالیسی کے سلسلے میں مختلف کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 1025 فراری بلوچستان کی حکومت کے سامنے ہتھیار ڈال چکے ہیں۔

ان کیا کہنا تھا کہ ہتھیار ڈالنے والے فراریوں میں مذکورہ تنظیموں سے تعلق رکھنے والے درجن بھر سے زائد اہم کمانڈر بھی شامل ہیں، جنھوں ںے اپنے ہتھیار حکام کو پیش کردیئے ہیں۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: 144 فراریوں نے ہتھیار ڈال دیئے

خیال رہے کہ صوبہ بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی زیر سرپرستی صوبائی حکومت نے سیاسی مفاہمتی پالیسی کا اعلان کیا تھا، جس کا مقصد صوبے میں جاری خون ریزی کو ختم کرنا تھا۔

مذکورہ خون ریزی گذشتہ ایک دہائی سے بلوچ علیحدگی پسندوں اور فرقہ وارانہ دہشت گردی کرنے والے عسکریت پسند گروپوں کی جانب سے کی جاری تھی۔

صوبائی سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ 'ہم سیاسی مفاہمتی پالیسی کے تحت ہتھیار ڈالنے والے فراریوں کو فی کس 5 لاکھ روپے معاوضہ بھی ادا کررہے ہیں'۔

اکبر حسین درانی کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے متعدد فراریوں نے حکومتی وزرا اور قانون فافذ کرنے والے اداروں کے سامنے کوئٹہ، خضدار، ڈیرہ بگٹی اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں ہتھیار ڈالے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یونائیٹڈ بلوچ آرمی کے اہم کمانڈر نے ہتھیار ڈال دیئے

صوبائی سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ 'ہم ہر شخص کو مذکورہ رقم قسطوں میں ادا کررہے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے ایسے فراریوں کی بحالی کا اعلان بھی کیا ہے جنھوں نے ہتھیار ڈال کر پُر امن زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا ہے۔

صوبائی سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ بڑی تعداد میں فراریوں نے مستقبل میں ہتھیار ڈال کر قومی دہارے میں شامل ہونے اور ملک کے استحکام کیلئے کام کرنے کا فیصلہ کرلیا ہیں۔

نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے صوبائی سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں انٹیلی جنس اطلاعات کے تحت 2622 آپریشنز ہوئے ہیں جس میں 12234 جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان سے انڈین نیوی کا حاضر سروس افسر گرفتار

انھوں ںے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مسلح مقابلے میں 323 جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ 72 عسکریت پسند اور جرائم پیشہ عناصر مذکورہ آپریشنز میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔

عسکریت پسندوں کے خلاف کوئٹہ، خضدار، ڈیرہ بگٹی، اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں ہونے والے آپریشنز میں سیکیورٹی فورسز نے ان سے بڑی تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کیا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں