حالیہ چند سالوں میں ایسے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے جن میں مجرمان مختلف خدمات فراہم کرنے والوں یا سرکاری محکموں سے تعلق رکھنے والوں کا بھیس بدل کر گھروں میں داخل ہو کر وارداتیں کرتے ہیں۔

آج کل خدمات فراہم کرنے والی جس قدر کمپنیاں موجود ہیں، انہیں دیکھتے ہوئے یہ بہت ہی مشکل ہے کہ آپ کسی شخص کی شناخت کی تصدیق کر سکیں کہ وہ واقعی اس کمپنی سے تعلق رکھتا بھی ہے یا نہیں۔

اس لیے اس بات کا دھیان رکھیں کہ کس شخص کو گھر میں داخلے کی اجازت ہے اور کس شخص کو نہیں۔

  • اگر بچے گھر پر اکیلے ہوں، تو انہیں گھر کے کسی بڑے سے پوچھے بغیر اجنبیوں کے لیے دروازہ کھولنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

  • گھر کے ملازمین کو بھی سختی سے ہدایت کریں کہ وہ گھر میں موجود کسی بالغ سے پوچھے بغیر اجنبیوں، یا گھر میں نہ رہنے والے کسی بھی شخص کے لیے دروازہ نہ کھولیں۔

  • آپ اپنے دروازے پر آنے والے کسی اہلکار کی شناخت کیسے چیک کریں گے، یہ زبردستی داخلے سے روکنے میں اہم ثابت ہو سکتا ہے۔

  • اس شخص سے کہیں کہ وہ دروازے میں موجود لینس کے سامنے اپنا شناختی کارڈ رکھے تاکہ آپ اسے پڑھ سکیں۔

نوربرٹ کے دیگر مضامین پڑھیں:

  • اگر گھر میں ویڈیو انٹرکام موجود نہیں، تو ایسا ایک انٹرکام لگوائیں تاکہ ان کی شناخت چیک کی جا سکے۔

  • اگر آپ کے گھر میں مرکزی دروازہ لوہے کا ہے، تو آپ اسے بند رکھتے ہوئے بھی ان کی شناخت چیک کر سکتے ہیں۔

  • اگر پھر بھی آپ کو تسلی نہ ہو، تو ان سے کہیں کہ وہ شناختی کارڈ دروازے کے نیچے سے آپ کو کھسکا دیں، اور آپ تسلی کر لینے کے بعد ہی دروازہ کھولیں۔

اہم بات یہ پہچاننا ہے کہ آپ کے دروازے پر کون موجود ہے، اور یہ بھی کہ اندھادھند دروازہ نہ کھول دیا جائے۔ اگر وہ دانستہ یا نادانستہ طور پر دروازے میں موجود لینس کے بالکل سامنے کھڑے ہیں تو انہیں سامنے سے ہٹنے کے لیے کہیں تاکہ آپ انہیں پہچان سکیں۔ اگر ان کے ساتھ ایسا کوئی شخص موجود ہے جسے آپ نہیں جانتے، تو دروازہ بالکل بھی نہ کھولیں۔

یاد رکھیں کہ اگر آپ کو ان کی شناخت سے متعلق ذرا بھی شک ہو، تو آپ نے دروازہ نہیں کھولنا ہے۔ اگر آپ کسی اور طرح سے چیک کر سکیں، تو ضرور کریں۔ مثلاً اگر کوئی آپ کے گھر آئے اور کہے کہ وہ آپ کے خاندان کے کسی فرد کے آفس سے کوئی ڈلیور کرنے آیا ہے، جس کے بارے میں آپ کو اس فرد نے پہلے سے نہیں بتایا، تو انہیں فون کر کے پوچھیں اور اس کے بعد ہی دروازہ کھولیں۔

اگر آپ کا جانا پہچانا کیبل آپریٹر دروازے پر نہیں ہے تو کیبل سروس فون کر کے پوچھیں کہ انہوں نے کس کو بھیجا ہے۔

دروازے پر موجود شخص سے اس کا نام پوچھ لیں، مگر کمپنی کو فون کر کے اس کا نام مت بتائیں اور صرف یہ پوچھیں کہ انہوں نے کس کو بھیجا ہے۔

اگر پھر بھی آپ کو شک ہو، تو کمپنی سے کہیں کہ وہ اس شخص کے موبائل فون پر کال کرے۔ یہ سب باہر کھڑے اس شخص کو پتہ چلے بغیر ہونا چاہیے۔

جب کسی کی آمد متوقع ہو

گھر کے سب افراد کو پہلے سے بتا دیں کہ فلاں ہفتے یا فلاں دن کوئی شخص آپ کے گھر آئے گا۔ واضح طور پر انہیں اس شخص کی آمد کا مقصد بتائیں جیسے کہ انٹرنیٹ سے خریدی گئی چیزوں کی ہوم ڈلیوری، کیبل ٹھیک کرنے والا یا ٹیلیفون کمپنی کا لائن مین۔

یہ بات اس وقت اور زیادہ اہمیت رکھتی ہے جب یہ لوگ معمولاً آپ کے گھر نہ آتے ہوں۔ خدمات فراہم کرنے والی اکثر کمپنیوں کے افراد ہر علاقے کے لیے مخصوص ہوتے ہیں، اس لیے ہو سکتا ہے کہ آپ انہیں اپنے پڑوسیوں کے گھر دیکھ کر پہچانتے ہوں، بھلے ہی وہ آپ کے گھر کبھی نہ آئے ہوں۔

اگر ایمرجنسی کی صورت میں گھر میں اکیلے ہوں تو کیا کریں؟

گیس لیک ہونے، شارٹ سرکٹ ہونے یا پانی کی پائپ لائن پھٹنے کی صورت میں زیادہ امکان ہے کہ آپ کی مدد کے لیے زیادہ لوگ آئیں گے۔ اگر آپ اکیلے ہیں تو گھر میں ایک شخص سے زیادہ کو داخلے کی اجازت نہ دیں۔ اگر آپ خاتون ہیں اور گھر میں اکیلی ہیں تو آپ کو اور بھی زیادہ محتاط رہتے ہوئے کسی بالغ پڑوسی کو بلا لینا چاہیے تاکہ وہ مرمت کے دوران آپ کے گھر میں موجود رہے۔

اس کے علاوہ آپ پڑوسیوں کے ملازمین سے بھی مدد طلب کر سکتی ہیں۔ یہاں اس بات کا دھیان رکھنا چاہیے کہ آپ جس بھی شخص کو بلائیں، اس پر آپ کو اعتماد ہونا چاہیے۔ جب تک مرمت کرنے والے گھر میں موجود ہوں، ان پر سے ایک منٹ کے لیے بھی نظر نہ ہٹائیں۔

ڈاک وصول کرنا

اگر آپ کسی اپارٹمنٹ پلازہ میں رہتے ہیں اور آپ کی ڈاک باقاعدگی سے آتی ہے، تو یہ بہتر رہے گا کہ آپ استقبالیے یا سکیورٹی گارڈز کو آپ کی جگہ ڈاک وصول کرنے کی اجازت دے دیں اگر تو ان میں کوئی خفیہ دستاویزات (جیسے کہ بینک اسٹیٹمنٹس/پاسپورٹس)، یا ایسی کوئی چیز جو جلد از جلد سنبھالے نہ جانے پر خراب ہو سکتی ہے، شامل نہیں۔

ایسے معاملات میں آپ گارڈز یا استقبالیے سے کہہ سکتے ہیں کہ وہ کوریئر کو آپ کے گھر بھیج دے اور آپ کو انٹرکام پر مطلع کر دے۔ اس سے آپ ایسے کسی بھی کوریئر سے ہوشیار ہوجائیں گے جس کے بارے میں آپ نے گارڈ کو نہیں بتایا ہے۔

اگر آپ کسی بنگلے میں رہتے ہیں تو آپ لوہے کی گرل والی ایسی کھڑکی بنوا سکتے ہیں جس سے آپ یا آپ کے ملازمین دروازہ کھولے بغیر ڈاک وصول کر سکتے ہیں۔

جرائم پیشہ افراد جو خدمات فراہم کرنے والوں کے روپ میں ہوتے ہیں، ایسے لوگوں کی تلاش میں ہوتے ہیں جو بلاجھجھک دروازہ کھول دیں۔ ان کی کامیابی اسی میں ہے جب آپ کا دھیان بالکل نہ ہو۔

اس لیے اگر آپ اپنے دروازے پر موجود شخص کی شناخت چیک کرنے کا نظام بنا لیں، تو آپ اس خطرے سے واضح طور پر بچ سکتے ہیں۔

انگلش میں پڑھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں