ببک ٹاپ: وادی شوال میں آپریشن ’ضرب عضب‘ کا آخری مرحلہ مکمل کرنے کے بعد، پاک فوج نے اپنی توجہ آپریشن کے باعث نقل مکانی کرنے والے افراد (آئی ڈی پیز) کی واپسی پر مرکوز کرلی ہے اور ان افراد کی واپسی رواں سال دسمبر تک مکمل کرلی جائے گی۔

افغان سرحد کے قریب ببک ٹاپ پر پاک فوج کے بریگیڈ کمانڈر بریگیڈیئر شبیر ناریجو نے میڈیا کو بریفنگ کے دوران کہا کہ شمالی و جنوبی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے 80 فیصد افراد ستمبر تک اپنے گھروں کو واپس لوٹ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ زیرو لائن تک کا تمام علاقہ مکمل طور پر محفوظ ہے اور 312 کلو میٹر تک کا علاقہ کلیئر کرالیا گیا ہے، جس کے بعد پاک فوج کی توجہ علاقے کے انفرااسٹرکچر، بنیادی سہولیات کی فراہمی اور روزگار پر مرکوز ہے۔

سیکیورٹی فورسز نے شوال میں فروری 2016 میں آپریشن شروع کیا تھا، جس کے نتیجے میں تقریباً 120 مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ آرمی کے بھی 6 جوان ہلاک اور 26 زخمی ہوئے تھے۔

بریگیڈیئر شبیر ناریجو کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے ایک اہم کمانڈر نے سیکیورٹی فورسز کے آگے ہتھیار بھی ڈالے، تاہم انہوں نے اس کا نام ظاہر کرنے سے انکار کیا۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کمانڈرز سجنا اور شہریار کے شوال میں ٹھکانے تھے، دہشت گردوں نے دابیر میامی کے علاقے میں فرار ہونے کے لیے وسیع سرنگ اور مواصلات کا نظام قائم کیا ہوا تھا، جہاں سیکیورٹی فورسز نے اپنا بیس کیمپ قائم کیا۔

بریفنگ کے دوران میڈیا کو، دہشت گردوں کے ٹھکانوں سے قبضے میں لیے جانے والے ہتھیار اور سرنگیں بھی دکھائی گئیں، جہاں دہشت گرد پناہ لیتے تھے۔

قبل ازیں فوجی افسران کی جانب سے جنوبی وزیرستان کے علاقے شاکئی تیارزا میں بریفنگ کے دوران بتایا کہ جنوبی وزیرستان میں بنیادی صحت کے یونٹس، اسکول، سڑکیں اور پینے کے پانی کی سہولیات سمیت 285 منصوبوں پر کام جاری ہے، جن پر تقریباً 4 ارب روپے لاگت آئی گی۔

بریفنگ کے دوران لیفٹیننٹ کرنل عمران کا کہنا تھا کہ آئی ڈی پیز کی علاقوں میں واپسی دسمبر تک مکمل ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی سہولیات کے علاوہ علاقے میں 149 مساجد بھی تعمیر کی جائیں گی۔

یہ خبر 21 مئی 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

ahmaq May 21, 2016 04:59pm
how many decembers? please clarify