احمد آباد: ہندوستان کی ریاست گجرات میں خصوصی عدالت نے گلبرگ سوسائٹی قتل عام کیس میں 69 مسلمانوں کے قتل میں ملوث 24 ہندو انتہا پسندوں کو مجرم قرار دے دیا۔

خصوصی عدالت کے جج پی بی دیسائی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مقامی رہنما وی پن پاٹیل، کانگریس کے سابق رہنما میگھ سنگھ چوہدری اور سابق پولیس انسپکٹر سمیت 36 افراد کو بری کرنے کے بھی احکامات جاری کیے۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ سوسائٹی پر حملہ باقاعدہ منصوبہ بندے کے تحت نہیں، بلکہ اچانک کیا گیا۔

مجرم قرار دیئے جانے والوں میں 11 کو قتل جبکہ 13 کو دیگر الزامات میں مجرم ٹھہرایا گیا، جبکہ تمام مجرمان کو 6 جون کو سزا سنائی جائے گی۔

کئی سالوں تک زیر ٹرائل رہنے والے اس کیس میں 300 سے زائد شاہدین نے قتل عام کے ثبوت دیئے لیکن مختلف درخواستوں کی سماعت کے باعث کیس زیر التوا رہا۔

یہ بھی پڑھیں: گجرات مسلم کش فسادات پر مودی امریکی عدالت میں طلب

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق عدالت کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد فسادات میں ہلاک ہونے والے مسلمان کانگریس رہنما احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ خوش ہیں کہ حملے کے 24 ملزمان کو مجرم قرار دیا گیا، لیکن اس بات پر غمزدہ بھی ہوں کہ 36 ملزمان کو بری کردیا گیا، یہ ایک نامکمل انصاف ہے جس کے خلاف وہ آخر تک لڑتی رہیں گی۔

سال 2002 میں ہندو انتہا پسندوں نے ریاستی ریاست گجرات کے دارالحکومت احمد آباد کے علاقے گلبرگ سوسائٹی پر حملہ کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: گجرات فسادات میں 22 افراد مجرم قرار

حملے میں سابق مسلمان رکن پارلیمنٹ احسان جعفری اور ان کے اہل خانہ سمیت 69 مسلمان ہلاک ہوئے۔

گجرات کے مسلم کش فسادات میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کو بھی ملوث قرار دیا گیا تھا، تاہم عدالت نے انہیں 2012 میں عدم شواہد اور شک کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بری کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: گجرات میں ہندو مسلم فساد، 200 سے زائد گرفتاریاں

واضح رہے کہ فروری 2002 میں ہندو یاتریوں کی ایک ٹرین کو آگ لگائے جانے کے بعد گجرات بھر میں ہندو مسلم فسادات پھوٹ پڑے تھے، جن میں مجموعی طور پر ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ہندوستان کی تاریخ میں مذہبی بنیادوں پر ہونے والے یہ فسادات 1947 میں آزادی کے بعد سب سے زیادہ ہلاکت خیز فسادات تھے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں