گرم مشروبات ممکنہ کینسر کا خطرہ بڑھانے کا باعث

15 جون 2016
یہ انتباہ عالمی ادارہ صحت کی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ انتباہ عالمی ادارہ صحت کی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے— کریٹیو کامنز فوٹو

اگر تو آپ چائے پینے کے شوقین ہیں تو بری خبر یہ ہے کہ گرم مشروبات کینسر کا باعث بن سکتے ہیں۔

یہ انتباہ عالمی ادارہ صحت کی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر (آئی اے آر سی) کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چائے یا ایسے مشروبات جو بہت زیادہ گرم ہو اور انہیں بغیر کسی وقفے کے پی لیا جائے تو اس سے غذائی نالی کے کینسر کا خطرہ دوگنا زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

تاہم تحقیق کے مطابق ایسا نہیں کہ چائے یا کافی اس کینسر کا باعث بنتے ہو درحقیقت ان کی گرمائش سے یہ خطرہ بڑھتا ہے اور کچھ منٹ تک ٹھنڈا کرکے انہیں پی لینے سے اس جان لیوا مرض کا خطرہ ٹالا جاسکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ بہت زیادہ گرم مشروبات ممکنہ طور پر غذائی نالی کے کینسر کا باعث بن سکتے ہیں اور لوگوں کو اس سے بچنے کے لیے انہیں کچھ ٹھنڈا کرکے پینا چاہئے۔

محققین کے مطابق ہر 55 میں سے ایک شخص میں غذائی نالی کے کینسر کا خطرہ ہوتا ہے خاص طور پر اگر وہ بہت زیادہ گرم مشروبات پینے کے عادی ہوں۔

اسی طرح تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کافی کا زیادہ استعمال مثانے، لبلے اور بریسٹ کینسر کا باعث نہیں بنتا۔

عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ اس سے یہ تو ثابت نہیں ہوتا کہ کافی ' محفوظ' مشروب ہے تاہم موجودہ ڈیٹا سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ اس کے استعمال سے کینسر کا مرض لاحق نہیں ہوتا جیسا اکثر کہا جاتا ہے، بلکہ یہ رحم مادر اور جگر کے کینسر سے تحفظ بھی دیتا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Rishi Jun 16, 2016 10:56pm
Nice info!