احمد آباد: ہندوستان کی ریاست گجرات میں خصوصی عدالت نے گلبرگ سوسائٹی قتل عام کیس میں مجرم قرار دیے گئے 24 افراد میں سے 11 کو عمر قید کی سزا سنادی۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق مجرم قرار دیئے جانے والوں میں سے 11 کو قتل جبکہ 13 کو دیگر الزامات میں مجرم ٹھہرایا گیا تھا۔

خصوصی عدالت نے قتل کے 11 مجرمان کو عمر قید کی سزا سنائی گئی، دیگر الزامات کے تحت مجرم قرار دیے جانے والے 13 افراد میں سے ایک کو 10 سال جبکہ 12 کو 7 سال قید کی سزا سنائی۔

یہ بھی پڑھیں: گجرات فسادات: 24 انتہا پسند مجرم قرار

عدالت سے سزا پانے والوں میں ہندو انتہا پسند تنظیم وشوا ہندو پریشد کے رہنما اتُل ویدیہ بھی شامل ہیں۔

سزا سنائے جاتے وقت عدالت کا کہنا تھا کہ یہ افراد معاشرے کے لیے داغ نہیں ہیں، بلکہ انہیں سدھارا جاسکتا ہے۔

عدالت نے تمام ہندو انتہا پسندوں کو 2 جون کو مجرم قرار دیا تھا، جبکہ 36 افراد کو بری کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: گجرات فسادات میں 22 افراد مجرم قرار

28 فروری 2002 میں ہندو انتہا پسندوں نے ریاست گجرات کے دارالحکومت احمد آباد میں مسلمانوں کے رہائشی علاقے گلبرگ سوسائٹی پر حملہ کردیا تھا۔

حملے میں سابق مسلمان رکن پارلیمنٹ احسان جعفری اور ان کے اہل خانہ سمیت 69 مسلمان ہلاک ہوئے۔

گجرات کے مسلم کش فسادات میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کو بھی ملوث قرار دیا گیا تھا، تاہم عدالت نے انہیں 2012 میں عدم شواہد اور شک کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بری کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: گجرات میں ہندو مسلم فساد، 200 سے زائد گرفتاریاں

واضح رہے کہ فروری 2002 میں ہندو یاتریوں کی سابرمتی ایکسپریس ٹرین کو آگ لگائے جانے کے بعد گجرات بھر میں ہندو مسلم فسادات پھوٹ پڑے تھے، جن میں مجموعی طور پر ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ہندوستان کی تاریخ میں مذہبی بنیادوں پر ہونے والے یہ فسادات 1947 میں آزادی کے بعد سب سے زیادہ ہلاکت خیز فسادات تھے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں