اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے 8 پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کے قتل کے معاملے میں ملزم شاہد محمود کی برطانیہ حوالگی کے خلاف حکم امتناع خارج کر دیا ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حکومت ملزم کو برطانیہ کے حوالے کرنے سے متعلق خود فیصلہ کرے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد انور خان کاسی نے 8 پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کے قتل کے الزام میں گرفتار ملزم کی جانب سے کی جانے والے درخواست پر فیصلہ سنایا اور پاکستانی نژاد برطانوی شہری کی پاکستان میں مقدمہ چلانے کی درخواست مسترد کردی۔

عدالت کے مذکورہ فیصلے کے بعد شاہد محمود کا برطانیہ حوالگی کے خلاف حکم امتناع خارج ہونے سے ملزم کی برطانیہ حوالگی میں حائل قانونی رکاوٹ ختم ہوگئی ہے۔

مزید پڑھیں: برطانوی شہریوں کے 'قاتل' کی پاکستان میں ٹرائل کی اپیل

یاد رہے کہ برطانوی پولیس نے 12 مئی 2002 کو ملزم کو گرفتار کیا، تاہم ملزم شاہد نے برطانوی عدالت سے ضمانت حاصل کی اور بعد ازاں پاکستان فرار ہوگیا۔

برطانوی حکام کی درخواست پر پاکستانی اداروں نے ملزم کو جنوری 2015 میں حراست میں لیا تھا۔

ملزم شاہد محمود نے گذشتہ ماہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا اور خود کو بچانے کے لیے قصاص اور دیت کی ادائیگی کیلئے رضامندی کا اظہار کیا تھا لیکن عدالت عالیہ نے ملزم کی جانب سے دائر حکم امتناعی کی درخواست کو خارج کر دیا۔

دوسری جانب یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان ملزمان کے تبادلوں کا معاہدہ بھی طے پاگیا ہے جس کے تحت ملزم کو برطانیہ پولیس کے حوالے کر دیا جائے گا۔

ملزم شاہد محمود پر 2002 میں برطانیہ میں آٹھ پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کو قتل کرنے کا الزام ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں